اعتکاف کے دوران موبائل فون رکھنے سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے، جامعہ نعیمیہ

  اعتکاف کے دوران موبائل فون رکھنے سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے، جامعہ نعیمیہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (آئی این پی) پاکستان کے معروف مذہبی اسکالر مفتی نعیم نے اعتکاف سے متعلق فتویٰ جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مذہبی اسکالر مفتی نعیم کا کہنا تھاکہ اعتکاف کے دوران اپنے پاس موبائل فون رکھنے سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موبائل فون پاس رکھنے سے معتکف دنیا و مافیہا سے ج±ڑا رہتا ہے۔ نجی ٹی وی چینل پر اس حوالے سے بات کرتے ہوئے مفتی نعیم نے کہا کہ اگر معتکف کے پاس موبائل فون ہے اور وہ دنیا سے رابطے میں ہیں، تو وہ اپنی عبادت کو ضائع کر رہے ہیں۔ایسے لوگ گھر والوں سے ہی رابطے میں رہتے ہیں اور روزمرہ کی اپ ڈیٹ حاصل کرتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل اعتکاف بیٹھنا ایک فیشن بن چکا ہے۔ ہم اپنے مدرسے میں معتکفین کی ایک باقاعدہ روٹین بناتے ہیں، اور عبادت کرنے کے معاملے پر انہیں باقاعدہ طور پر گائیڈ لائن بھی دی جاتی ہے اور ان کی روزمرہ کی بنیاد پر رہنمائی بھی کی جاتی ہے۔ہم انہیں مزید کسی اور کام میں ا±لجھنے سے باز رکھتے ہیں۔اعتکاف کے وقت کسی ضروری کام کے بغیر مسجد کے باہر جانا ممنوع ہے۔ اگر ایک سال آپ کا اعتکاف ٹوٹ جائے تو اگلے سال آپ پر اعتکاف پر بیٹھنا واجب ہو جاتا ہے تاکہ آپ اپنا ادھورا اعتکاف مکمل کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہل خانہ کی جانب سے کھانا فراہم کیے جانے کی بجائے مسجد کے امام یا منتظمین کو چاہئیے کہ وہ پیسے اکٹھے کریں اور معتکفین کے لیے کھانے پینے کا بندوبست کریں۔اس طرح ہر ایک کو ایک ہی قسم کا کھانا ملے گا اور اقتصادی فرق بھی مٹ جائے گا۔ اگر کسی کو طبی مسئلے کا سامنا ہے تو اسے الگ سے بھی کھانا فراہم کیا جا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ جاری ہے۔ دوسرے عشرے کے اختتام پر تیسرے عشرے کے لیے ملک بھر میں بعد نماز عصر لاکھوں فرزندان توحید اعتکاف میں بیٹھ گئے تھے۔ واضح رہے کہ اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے یا خود کو روک لینے کے ہیں۔ اس طرح شریعت کی اصطلاح میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عبادت کی غرض سے مسجد میں قیام کرنے کو اعتکاف کہتے ہیں۔ معتکفین شوال کا چاند نظر آنے تک مساجد میں ہی قیام کریں گے۔
 مفتی نعیم

مزید :

صفحہ اول -