ٹرین حادثہ کے سزا یافتہ سابق انسپکٹر کی پنشن روکنے سے متعلق ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نی2002ء میں کوئٹہ ایکسپریس حادثے کے ذمہ دار ریلوے کے سابق انسپکٹر شاہ محمد کی پنشن سے متعلق سروس ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔ جمعرات کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بنچ نے ریلوے کے سابق انسپکٹر شاہ محمد کی پنشن سے متعلق فیصلہ کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ شاہ محمد کو پہلے سکیل 11 پھر 16 اور اس کے بعد پھر سکیل 11 پر لایا گیا، اس شخص کی نا اہلی سے دو ٹرینیں ٹکرائیں جس سے8 افراد جاں بحق ہوئے، قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریلوے کے وکیل سے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ادارے نے اتنا بڑا ایکسیڈنٹ کرنے والے کو دوبارہ نوکری پر رکھا۔ ریلوے کا محکمہ کیسے چلتا ہے۔؟ آپ کے ادارے نے ٹرین حادثہ پر بڑے افسروں کے ساتھ کیا کیا دوران سماعت جسٹس قاضی امین نے ریلوے کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ انکوائری میں بڑے افسروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی یہ حادثہ نہیں ڈیزاسٹر تھا، اس پر متعلقہ وزیر اور ادارے کے ایم ڈی کے خلاف انکوائری ہونی چاہئے تھی۔دوران سماعت ریلوے کے وکیل نے دلائل دیئے کہ شاہ محمد 2005ء میں ریٹائر ہوا۔ 2006ء تک پنشن لیتا رہا۔ عدالت عظمیٰ نے ریلوے کے سابق انسپکٹر شاہ محمد کی پنشن سے متعلق سروس ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرین حادثہ پر انسپکٹر شاہ محمد کو محکمانہ انکوائری میں گریڈ 16 سے 11 پر تنزلی کی گئی۔ ٹرائل کورٹ سبی نے شاہ محمد سمیت تین افراد کو 14 سال قید اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا۔ کوئٹہ ہائیکورٹ نے سزا کم کرکے پانچ سال کر دی۔ سروس ٹریبونل نے شاہ محمد کو پنشن دینے کا فیصلہ کیا۔ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں شاہ محمد کی اپیل مسترد ہوئی۔ کوئٹہ ایکسپریس کا حادثہ 2002ء میں پیش آیا تھا۔
پنشن فیصلہ