ملتان میں تعینات ہو نیوالے افسران کا من مانیاں کرنا، شہر کا حُلیہ بگاڑناو طیرہ

ملتان میں تعینات ہو نیوالے افسران کا من مانیاں کرنا، شہر کا حُلیہ بگاڑناو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(نمائندہ خصوصی)کچھ عرصے کیلئے ملتان میں تعینات ہونیوالے افسران کس طرح مافیا کیساتھ ملکر شہر کا حلیہ بگاڑ کے رخصت ہو جاتے ہیں اس کی ایک حالیہ مثال ملتان کی سب سے مصروف شاہراہ بوسن روڈ ہے،ایک ارب روپے سے زائدکی لاگت سے تعمیرکئے جانیوالے شاہکارچونگی نمبر9تابہاؤالدین زکریایونیورسٹی بوسن روڈ کاضلعی حکومت نے حلیہ بگاڑکررکھ دیاہے۔پلازہ اورپٹرول پمپ مالکان کو نوازنے کیلئے مین روڈکے دونوں اطراف میں سروس روڈز کوختم کرنے کاسلسلہ شروع کردیاگیا،قبل ازیں جگہ جگہ پہلے ہی یوٹرن بنادیئے گئے تھے، سروس روڈختم ہونے اوریوٹرن کی بھرمارکی وجہ سے جگہ جگہ ٹریفک جام اورحادثات معمول بن گئے،حال ہی میں چونگی نمبر9سے لے کرتحصیل چوک تک مین روڈکے دونوں اطراف میں موجودسروس روڈزکوہی ختم کردیاگیاہے جس کے بعدوہ حصہ جہاں مین روڈکے دونوں اطراف سروس روڈزتھی،پلازہ مالکان کی پارکنگ بن کررہ گئے ہیں، صرف چندسالوں میں ہی سروس روڈکوختم کرنے اورغیرضروری یوٹرن بنائے جانے سے روڈپرمحفوظ ٹریفک کوبغیراژدھام کے رواں دواں رکھنے کیلئے کی جانیوالی تعمیرکا مقصدختم ہوکررہ گیاہے۔چندماہ قبل بھی چونگی نمبر9اورگول باغ کے درمیان نجی پلازہ کرسٹل مال جس کی بابت بتایاجاتاہے کہ اس میں ملتان کے ایک اعلی عہدے پربیٹھے ضلعی آفیسرکی پاٹنرشپ ہے،کے مالک کونوازنے کیلئے انتہائی غیرضروری یوٹرن بنادیاگیا۔ڈیوائیڈرکوختم کر کے یوٹرن بنانے اورسروس روڈکوختم کرنے کے معاملہ کوٹریفک منیجمنٹ پلان کانام دے کرروڈسے گزرنے والے شہریوں کوروڈحادثات کے عذاب میں مبتلا کر د یا گیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے دور2013ء میں بہاؤا لد ین زکریا یونیورسٹی سمیت دیگرمعروف کالجزاورتعلیمی ادارو ں تک طلبہ کی آسان رسائی کیلئے ایک ارب روپے کی لاگت سے چونگی نمبر9سے لے کربہاؤالدین زکریایونیورسٹی تک نیشنل ہائی ویزاتھار ٹی نے ساڑھے سات کلومیٹر6لین روڈتعمیرکیاتھا۔جس کے ڈئزائن میں روڈپرمحفوظ اورتیزرفتارسفرکیلئے صرف5یوٹرن دئیے گئے تھے روڈ کانقشہ نیشنل ہائی ویزکے ٹریفک انجینئرزاورسول انجینئرزنے بڑی جانفشانی سے تیارکیاتھا۔جس میں تمام ترضروری امورکومدنظررکھتے ہو ئے روڈکے دونوں اطراف میں سروس روڈزبھی دئیے گئے تھے تاکہ غیرضروری یوٹرن کی ضرورت نہ پڑے۔بتایاجاتاہے کہ روڈ پرپہلا یوٹرن گول باغ،دوسراچونگی نمبر6تیسرانادرن بائی پاس،چوتھابیکن ہاؤس اورپانچواں یونیورسٹی کے قریب دیاگیاتھا۔روڈکے نقشہ میں تاحال یہی یوٹرن موجودہیں روڈ کے نقشہ کے برعکس ہرسال اس ساڑھے سات کلومیٹرکی روڈ میں یوٹرن کااضافہ ہورہاہے۔بتایاجاتاہے کہ روڈزپرہرنئے بننے والے پلازہ مالک نے سروس روڈکوپہلے ہی بطوراپنی ملکیت کے استعمال کرناشروع کیاہواتھاہی اورپلازوں کے سا منے موجودسروس روڈزپلازوں کی پارکنگ کیلئے استعمال ہورہی تھیں کہ اب چونگی نمبر9سے لے کرتحصیل چوک تک سروس روڈزکوہی ختم کردیاگیاہے۔ روڈکی اس حالت پرضلعی گورنمنٹ سمیت ہرمحکمہ نے آج تک مکمل خاموشی اختیارکررکھی ہے۔چونگی نمبر9اورگول باغ کے درمیان چندماہ قبل آپریشنل ہونے والیکرسٹل مال پلازہ کے مالکان نے تمام پلازہ مالکان کوپیچھے چھوڑدیاہے اورپلازہ کے سامنے انتہائی غیرضروری یوٹرن بنادیا۔بتایاجاتاہے کہ یوٹرن بنانے میں پلازہ مالک کومکمل طورپرضلعی انتظامیہ،ٹریفک پولیس کی آشیربادحاصل ہے۔ موجودبنائے گئے یوٹرن پرآئے روزچونگی نمبر9سے گزرنے والی ٹریفک خوفناک حادثات کاشکارہورہی ہے جبکہ پلازہ کے سامنے سروس روڈ بھی پارکنگ میں تبدیل ہوگئی ہے اس کے باوجودضلعی انتظامیہ ٹریفک پولیس نے آنکھیں بندکررکھی ہیں۔این ایچ اے کے سول انجینئر زکے مطابق جس وقت بوسن روڈ کی تعمیرکی گئی تھی تواس وقت سروس روڈزاس مقصدکیلئے بنائے گئے تھے کہ روڈزکے دونوں اطراف کی آباد یوں اوردکانداروں کویوٹرن کی ضرورت پیش نہ آئے تاہم چندسالوں میں نہ صرف غیرضروری یوٹرن بناکرجگہ جگہ ٹریفک مسائل پیداکرد ئیے گئے ہیں بلکہ اب سروس روڈزکوبھی ختم کرنے کاسلسلہ شروع کردیاگیاہے۔
ملتان افسران وطیرہ

مزید :

صفحہ اول -