اضافی پیسے

اضافی پیسے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

     مبین اورکاشف دو بہن بھائی تھے۔ دونوں آپس میں لڑتے بھی تھے مگر جلد صلح ہو جاتی تھی۔ دونوں سکول کے بعد ٹیویشن جاتے اور واپسی پر اپنے پیارے میاں مٹھو سے کھیلتے اسے ٹافیاں  بسکٹ اور سلانٹیاں پیش کرتے۔ میاں مٹھو کبھی تو ان کو کھا لیتا اور کبھی چونچ مار کر دور پھینک دیتا۔
    دن اسی طرح ہنسی خوشی گزر رہے تھے کہ ایک دن ان کی ہمسائی نے ان کی امی کو بتایا کہ آپ کی دیوار کے ساتھ جو سرکاری پائپ ہے وہ لیک ہو رہا ہے اور دیوار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ چھٹی والے دن امی نے پانی کا پائپ ٹھیک کروانے کا فیصلہ کیا اور محلے کے ایک کاریگر زین کو بلوا کر ٹھیک کروا دیا۔
    پائپ تو ٹھیک ہو گیا لیکن دیوار اندر اور باہر دونوں جگہ سے ٹوٹ پھوٹ گئی جو بالکل بھی اچھی نہیں لگ رہی تھی۔
    کتنے دن ایسے ہی گزر گئے مبین اور کاشف جب بھی دیوار کو دیکھتے تو ہنستے اور کہتے اس کو چوٹ لگی ہے پائپ کی وجہ سے اس کا سر پھٹ گیا ہے، زین بھائی نے ہتھوڑا مار کر اسے زخمی کر دیا ہے۔بے چاری دیوار، ایک دن ساتھ والوں نے اپنے مکان کی مرمت کروائی تو ان کی امی نے مزدوروں کو کہہ کر دیوار کے دونوں اطراف سیمنٹ لگوایا۔ سیمنٹ لگانے والا مزدور بہت غریب تھا۔ اس کے کپڑے بھی پھٹے ہوئے تھے۔ کام کے بعد ان کی امی نے پانچ سو روپے دئیے تو مزدور کہنے لگا باجی یہ تو زیادہ ہیں کام تھوڑا تھا۔
    امی نے کہا۔ ہمارا دین تو کہتا ہے کہ مزدور کو اس کی مزدوری اس کا پسینہ سوکھنے سے پہلے ادا کرو۔ مزدور بہت خوش ہوا اور کہنے لگا باجی آج میں ان پیسوں سے بچوں کے لئے پھل لے کر جاؤں گا، کیلے مالٹے اور امرود کیونکہ بچے دوسروں کو پھل کھاتے بڑی حسرت سے دیکھتے ہیں تو میرے دل میں خیال آتا ہے ان کو خرید کردوں مگر اتنے پیسے ہی نہیں ہوتے۔آج آپ کے گھر کام کے اضافی پیسے ملے ہیں تو ضرور پھل خرید کر لے جاؤں گا۔
    مبین اور کاشف بھی مزدور کو دیکھ رہے تھے اور خوش ہو رہے تھے کہ اس کے بچے بھی آج پھل کھائیں گے اور امی کو دعائیں دیں گے دوسروں کو آسانیاں دینے سے اللہ خوش ہوتا ہے۔ انہوں نے میاں مٹھو کو ایک امرود دیا جو وہ بڑے شوق سے ٹک ٹک کر کے کھا رہا تھا کاشف اور مبین بھی امرود کھاتے ہوئے ٹیوشن چل دئیے۔
    رات کو سوتے وقت کاشف نے امی سے پوچھا اضافی پیسے کیا ہوتے ہیں تو امی چونک پڑی پھر انہیں یاد آیا کہ آج مزدور نے مزدوری لیتے وقت یہ الفاظ بولے تھے۔ اضافی پیسے سے مراد یعنی اپنی ضرورت کے علاوہ زائد پیسے۔ اچھا تو مزدور کو ہمارے گھر کام کر کے جو پیسے ملے وہ اس کے لئے اضافی تھے کاشف بولا۔
    ہاں وہ اس لئے ساتھ والوں کے گھر کام کر کے اسے پوری مزدوری ملی تھی۔ ہم نے تو دس پندرہ منٹ کام کر وایا تھا۔ امی نے بتایا تو کاشف بولا اچھا پوری مزدوری سے اس نے گھر کے دوسرے اخراجات پورے کرنے ہوں گے۔ جی اللہ کا شکر ادا کریں کہ اس نے آپ کو دنیا کی ساری نعمتیں عطا کی ہیں ورنہ لوگ کیسے کیسے حالات میں بچوں کی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔امی نے کہا تو مبین اور کاشف اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے خوابوں کی دنیا میں کھو گئے۔

مزید :

ایڈیشن 1 -