موٹا پا شوگر، فالج جگر کی بیماروں کا بڑا سبب ہے، پروفیسر غیاث النبی طیب ڈاکٹر اسرار الحق طور

موٹا پا شوگر، فالج جگر کی بیماروں کا بڑا سبب ہے، پروفیسر غیاث النبی طیب ڈاکٹر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  لاہور(جنرل رپورٹر)موٹاپا، امراض قلب، ذیابیطس، فالج، جگر کی بیماریوں سمیت بہت سے امراض کا سبب ہے۔ موٹاپے سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے طرز زندگی میں تبدیلی، متوازن غذا اور جنک فوڈ سے پرہیز کرنا اور روزانہ سیر کو عادت بنانا ہوگا جبکہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 2  ارب سے زائد افراد موٹاپے کا شکار ہیں اگر یہی شر ح جاری رہی تو 2025ء  تک دنیا بھر میں موٹاپے کے شکار مریضوں کی تعداد 2.7  ارب سے تجاوز کر جائے گی۔پاکستان سوسائٹی آف گیسٹروو انٹرالوجی واینڈوسکوپی کے صدرپروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب اور نائب صدر ڈاکٹر اسرار الحق طور نے امراض ہاضمہ کے عالمی دن کے موقع پر جنرل ہسپتال میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین میں موٹاپے کی شرح مردوں سے زیادہ، وجوہات میں 90  فیصد طرز زندگی کو عمل دخل حاصل ہوتا ہے جبکہ10  فیصد موروثی وجوہات کارفرما ہوتی ہیں۔اسی طرح ذہنی دباؤ،نیند پوری نہ ہونا، کھانے کے بے قاعدہ اوقات بھی موٹاپے کی اہم وجہ ہے۔ جوڑوں میں تکلیف، سانس لینے میں دشواری اور بڑی آنت اور جگر و چھاتی کا کینسر بھی موٹاپے کے اثرات ہو سکتے ہیں۔
۔

طبی ماہرین نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے اس اہم مسئلے کی طرف ہمیشہ توجہ مبذول کروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹاپے کی بیماری کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کی جا سکے اور عام آدمی اس حقیقت کو سمجھے کہ وزن کی زیادتی اور موٹاپے کے انسانی صحت پر کس قدر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دن کی مناسبت سے ہمیں گھریلو کھانوں کو ترجیح، صحت مند غذا، باقاعدہ ورزش اور واک کو معمول بنانے کا عہد کرنا ہوگا اس کے ساتھ ساتھ نمک کے استعمال میں کمی،سستی و کاہلی کو خیر آباد کہنا اور غیر ضروری دوائیوں کے استعمال کو ترک کرنا شامل ہے۔اسی طرح مرغن غذاؤں اور مصالحہ دار اشیاء  سے پرہیز کرتے ہوئے دودھ، تازہ پھل،سلاد کے پتے اور سبزیاں زیادہ مقدار میں لینا ہونگی۔انہوں نے کہا کہ روزانہ6سے8گھنٹے نیند پوری کرنا اور موٹاپا کم کرنے کے لئے غیر منظور شدہ طریقوں کا استعمال بھی ترک کرنا ہوگا اور اس مقصد کیلئے ڈاکٹرزاور ماہر غذایات سے رجوع کرتے ہوئے صحت کے تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھا جانا ضروری ہے اور یہی اس عالمی دن کا اصل پیغام ہے اور اسلامی احکامات کی روح سے معدہ کا ایک حصہ خوراک، ایک پانی اور ایک حصہ خالی چھوڑ دیں کیونکہ موٹاپا شخصیت اور خوداعتمادی کو ہی مجروح نہیں کرتا بلکہ صحت کے لئے بھی مضر ہے۔پروفیسر غیا ث النبی طیب اور ڈاکٹر اسرارالحق طور نے پاکستان سوسائٹی آف گیسٹروو انٹرالوجی واینڈوسکوپی سوسائٹی کے پلیٹ فارم سے اس عزم کا اعادہ کیا کہ موٹاپے کا علاج ممکن ہے اور سرجری کے علاوہ مناسب دوائیوں،اینڈوسکوپی اور دیگر طریقوں سے وزن میں کمی کر کے اس مرض سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیلوریز کو ضائع کرنے یا جلانے کا سب سے بہترین طریقہ حرکت کرنا ہے لہذا دفتر میں ذیادہ دیر بیٹھ کر کام کرنے والوں کو چاہئیے کہ وہ چہل قدمی کی عادت اپنائیں۔