پی ایچ اے ملتان: گھپلوں کی تحقیقات فائلوں میں ”دفن“ ذمہ دار نوکری پر بحال 

پی ایچ اے ملتان: گھپلوں کی تحقیقات فائلوں میں ”دفن“ ذمہ دار نوکری پر بحال 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان(سپیشل رپورٹر) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان کے شعبہ پبلسٹی میں کروڑوں کے گھپلوں کی تحقیقات ڈپٹی ڈائریکٹر مارکیٹنگ کی نوکری سے برطرفی کے ساتھ ہی فائلوں میں دفن ہوکر رہ گئی،دیگر زمہ دران نے عدالتوں سے ریلیف لے کر نوکریاں بحال کرانے کے ساتھ ساتھ ترقیاں بھی حاصل کرلیں،اتھارٹی کو پہنچنے والے کروڑوں روپے کے نقصان کا ازالہ نہ ہوسکا۔تفصیل کے مطابق پارکس اینڈ (بقیہ نمبر52صفحہ7پر)
ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان کے شعبہ مارکیٹنگ میں پبلسٹی بورڈوں کی تعداد سرکاری ریکارڈ میں کم شو کرکے محکمہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے افسروں و اہلکاروں کیخلاف انکوائری سرد خانے کی نذر ہوکر رہ گئی ہے۔اس ضمن میں سابق ڈپٹی کمشنر ملتان مدثر ریاض ملک نے ملتان میں اپنے دور تعیناتی کے دوران  پبلسٹی بورڈوں کا سروے کرایا تو معلوم ہوا کہ شہر اور مضافاتی علاقوں میں لگے بورڈوں کی تعداد کم شو کی گئی ہے۔جس کے نتیجہ میں 52بورڈ کم ظاہر کرکے پبلسٹی ٹیکس کی مد میں اتھارٹی کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔جس پر انھوں نے شعبہ پبلسٹی کے ڈائریکٹر،ڈپٹی ڈائریکٹرسمیت دیگر اہلکاروں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ملازمت سے برطرفی کی سفارش کی تھی۔مذکورہ سفارشات پر سیکرٹری ہاؤسنگ پنجاب نے ڈپٹی ڈائریکٹر مارکیٹنگ خرم جمیل اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت پبلسٹی انسپکٹروں سپروائزرز کو نوکری سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کئے۔مذکورہ احکامات کے وقت ڈپٹی ڈائریکٹر خرم جمیل پہلے ہی مطلوبہ تعلیمی قابلیت پوری نہ کرنے کی پاداش میں ملازمت سے برطرف ہوچکے تھے جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسامہ نے عدالت عالیہ سے رجوع کر لیا جس پر عدالت عالیہ نے انھیں نوکری پر بحال رکھنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے پی ایچ اے انتظامیہ کو اصل ذمہ داروں کا تعین کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی مگر تین سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود پی ایچ اے انتظامیہ کی جانب سے اصل ذمہ داروں کا تعین نہیں کیا جاسکا اور مذکورہ انکوائری سرد خانے کی نذر ہوکر رہ گئی ہے۔اس ضمن میں عوامی حلقوں نے ڈی جی پی ایچ اے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اصل ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مطالبہ