جلد فیصلوں سے عوام کو انصاف، ریلیف ملے گا، محمد قاسم خان
ملتان ( خصو صی رپورٹر ) ٍچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں پتا چلا کہ انصاف کی فراہمی کے سلسلے میں پاکستان کی ریٹنگ بہت کم ہے۔ اس میں بہت سارے کام حکومت کے کرنے کے اور چند کام عدلیہ کے متعلقہ ہیں جن پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ ملک میں کمرشل کورٹس کے قیام سے اب پاکستان کی کسی پارٹی کو باہر نہیں جانا ہوگا کیسز کے فیصلے پاکستان میں ہی ہوں گے۔وہ ڈسٹرکٹ بار میں مختلف منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کمرشل کورٹس کے قیام کے حوالے سے سفارشات حکومت کو بھیجیں۔ جو فوری طور آرڈیننس کی صورت میں نافذ کر دی گئیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ سی پیک کے حوالے سے جہاں جہاں انڈسٹریل یونٹ بنیں گے وہاں کے تمام معاملات پاکستان کے اندر کی عدالتوں میں دیکھے جائیں گے۔ اس کے نتیجے میں پاکستان کی پارٹیز باہر جانے سے بچ جائیں گی اور کمرشل کیسز کے فیصلے پاکستان میں ہی ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری سفارشات پر حکومت نے سروس، پراپرٹی اور انوائرمنٹل ٹریبونل کو بطور پالیسی منظور کیا۔ پنجاب کے تین ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز ڈیرہ غازی خان، ساہیوال اور سرگودھا میں ڈرگ کورٹس کے قیام کی منظوری دی جا چکی ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ میری کوشش ہے کہ مقدمات کے فیصلے جلد از جلد ہوں اور لوگوں کو دہلیز پر انصاف ملے۔ اس حوالے سے سب کو کرداد ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ملتان میں دنیا کا منفرد جوڈیشل کمپلیکس بنایا جا رہا ہے 12 منزلہ جوڈیشل کمپلیکس میں 120 عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا.جوڈیشل کمپلیکس، پارکنگ ہال اور بخشی خانے کا پی سی ون منظوری کے لئے جا چکا ہے۔ جناب جسٹس قاسم خان نے ڈسٹرکٹ بار ملتان سے خطاب کے دوران بار کمپلیکس کی جگہ کے حصول کے لئے سابق ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک کی کاوشوں کو بے حد سراہا اور کہا کہ اس کمپلیکس کی جگہ کے حصول کے لئے چھوٹی چھوٹی رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں چنانچہ ڈسٹرکٹ انتظامیہ و عدلیہ اور سابق ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک نے زاتی دلچسپی لے کر یہ رکاوٹیں دور میں اور آج جس بار ہال کا ہم سنگ بنیاد رکھ رھے ھیں یہ پاکستان کا سب سے بڑا ہال ھو گاتقریب سے قبل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے ضلع کچہری ملتان میں وکلا چیمبرز, بار ہال, لائبریری, کمپیوٹر سیکشن اور ممبر شپ کارڈ کا افتتاح کیا۔ تقریب میں ہائیکورٹ کے ججز جسٹس صفدر سلیم شاہد،جسٹس محمد طارق ندیم، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ مشتاق احمد اوجلہ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملتان طاہر نواز خان،ممبر پاکستان بار کونسل مرزا عزیز اکبر بیگ، ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم قریشی، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا عارف کمال نون،سیکرٹری لا بہادر علی خان، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رمضان خالد جوئیہ، ڈپٹی اٹارنی جنرل مہر ضمیر حسین سنڈھل، تقریب میں ممبران پنجاب بار خواجہ قیصر بٹ، سید جعفر طیار بخاری، داد احمد وینس، ندیم احمد تارڑ، وکلا تقریب میں ماتحت عدلیہ کے ججز اور مختلف بارز کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ صدر ڈسٹرکٹ بار سید یوسف اکبر نقوی اور جنرل سیکرٹری اسامہ بہادر خان نے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کیا اور گلدستہ پیش کیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر وکلا کے لیے عشائیے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس پنجاب لاھور ہائی کورٹ جناب جسٹس قاسم خان نے ڈسٹرکٹ بار ملتان سے خطاب کے دوران بار کمپلیکس کی جگہ کے حصول کے لئے سابق ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک کی کاوشوں کو بے حد سراہا اور کہا کہ اس کمپلیکس کی جگہ کے حصول کے لئے چھوٹی چھوٹی رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں چنانچہ ڈسٹرکٹ انتظامیہ و عدلیہ اور سابق ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک نے زاتی دلچسپی لے کر یہ رکاوٹیں دور میں اور آج جس بار ہال کا ہم سنگ بنیاد رکھ رھے ھیں یہ پاکستان کا سب سے بڑا ہال ھو گا علاوہ ازیں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے اپنے ملتان دورہ کے دوران بار سے جڑی اپنی یادوں کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔ انہوں نے اپنی وکالت کی شروعات اور بار سیکرٹری بننے کا بھی ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میدان وکالت میں ساتھ دینے والے اساتذہ کا مشکور رہوں گا یہ تعلق قائم رہے گا اپنے بیٹے کو کہا تھا کہ میں جب تک ہائیکورٹ کا جج ہوں وکالت نہ کرے اور لائسنس یافتہ ہونے پر اسے ملتان بار کی ممبر شپ لینے کی ہدایت کی تھی۔
خطاب