بلاول بھٹو زرداری  کو اگر سندھ کے عوام کا درد ہے تو۔۔۔مصطفی کمال نے ایسی بات کہہ دی کہ پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ سوچ میں پڑ جائے 

 بلاول بھٹو زرداری  کو اگر سندھ کے عوام کا درد ہے تو۔۔۔مصطفی کمال نے ایسی بات ...
 بلاول بھٹو زرداری  کو اگر سندھ کے عوام کا درد ہے تو۔۔۔مصطفی کمال نے ایسی بات کہہ دی کہ پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ سوچ میں پڑ جائے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی)کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو اگر سندھ کے عوام کا درد ہے تو شہری سندھ سے بھی تعصب نہ کریں،36ہزار تین سو 70 ملین گیلن پانی ارسا سے سندھ کو فراہم کیا جاتا ہے جبکہ صرف 540 ملین گیلن پانی کراچی کو فراہم کیا جاتا جو سندھ کی آبادی کا 50 فیصد ہے اور یہ پانی بھی کراچی کو دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ حکومت کی جان نکل جاتی ہے،اگر سندھ میں زراعت ہے تو پاکستان کی معاشی شہہ رگ کراچی میں بھی لاکھوں انڈسٹریز ہیں،کراچی پاکستان کو 70 فیصد جبکہ سندھ کو 90 فیصد ریونیو جمع کرکے دیتا ہے ، گذشتہ 14 سالوں میں کراچی کے پانی میں ایک قطرہ اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ اسکی ضرورت 14 سالوں میں بہت تیزی سے بڑھ گئی ہے،تحریک انصاف کی نا اہلی اپنے عروج پر ہے،تحریک انصاف کے ہوتے ہوئے پیپلز پارٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ 
 نیب کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسیدمصطفی کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ حکومت شہری سندھ کے نوجوانوں کو مکمل طور پر نظر انداز کررہی ہے جس کی وجہ سے مایوسی بڑھ رہی ہے،آئینی طور پر جو 40 فیصد کوٹہ شہری سندھ کے لیے مختص ہے،اس پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جا رہا،دیہی سندھ سےجعلی ڈومیسائل کےذریعے شہری سندھ کی نوکریاں بھی چھین لی گئی ہیں،سندھ حکومت نے ڈھائی لاکھ نوکریاں دیں جس میں شہری سندھ کے عوام کی شدید حق تلفی کی گئی، کراچی حیدرآباداورمیرپورخاص کےمقامی نوجوانوں کےلیےسرکاری اداروں میں نوکریاں بند ہیں، پیپلزپارٹی کے غیر منصفانہ عمل سے ملک اور صوبے کا شدید نقصان ہو رہا ہے۔

انہوں نےکہاکہ انڈسٹریز بنگلادیش جیسے ممالک میں منتقل ہو رہی ہیں،جہاں انہیں منصفانہ مواقع فراہم کئےجارہےہیں ، مختلف گوٹھوں سےآئےہوئےسرکاری افسران نےکراچی کومفتوحہ علاقہ بناکررکھ دیاہے،ایک دوکان کوسیل کرکےپوری مارکیٹ سے رشوت اٹھائی جارہی ہے،روزانہ کروڑوں روپےرشوت کی مدمیں کراچی کےتاجروں سےلیےجارہےہیں،ہر ادارہ اہلیان کراچی کو لوٹنےمیں لگاہواہے،‏کراچی مال غنیمت لوٹنےکاشہربن چکاہے،کراچی،حیدرآبادکےلوگوں کو چوروں نے نہیں چوکیداروں نےلوٹاہے،لوڈشیڈنگ دیکھ دیکھ کر بال سفید ہوگئےہیں،نہیں لگتاکہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کامسئلہ حل ہوگا ۔

سابق ناظم کراچی کا کہناتھاکہ انتظامی امور کا عالم یہ ہےکہ ہسپتالوں میں کتےکی کاٹنے کی ویکسین دستیاب نہیں اور اگر مل بھی جائے تو اس کو لگانے کےبعدبھی لوگ مر رہےہیں،وفاقی اورصوبائی حکومتوں کےتعصب کی وجہ سےکل کے دہشتگرد آج تیار ہورہے ہیں،ان رویوں سے مایوس نوجوانوں کے زخموں پر کوئی مرہم لگانے کے لئے تیار نہیں لیکن جب یہ مایوس ہو کر ریاست کے خلاف آواز اٹھائیں گے تو ان کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا جائے گا۔