طبی مراکز کو تشدد او ر خوفو ہراس سے پاک ہونا چاہیے،حنیف پتافی
لاہور( جنرل رپورٹر)مشیر وزیراعلیٰ برائے صحت حنیف خان پتافی نے کہا ہے کہ طبی مراکز کو تشدد اور خوف وہراس کے ماحول سے پاک ہونا چاہیے۔ کسی کی شکایت کرنے پر قانون ہاتھ میں لینے کا رجحان بھی روکنا ہوگا۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر میں ہسپتالوں کے عملے کی سکیورٹی کے مجوزہ بل پر مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجوزہ بل پر تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔ مشاورتی عمل میں تمام پہلووں پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔ شرکا کی طرف سے بعض تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے حنیف خان پتافی نے کہا کہ مریضوں کی شکایات کے ازالے کا میکانزم بھی موثر بنایا جائے گا۔ بدقسمتی سے سرکاری طبی مراکز میں سہولیات کی کمی سے زیادہ عملے کے رویے کے بارے میں شکایات آتی ہیں۔ دوسری طرف سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے بڑھتے رش پر ڈاکٹروں اور پیرامیڈکس کی مشکلات کا بھی احساس ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسا میکانزم بنایا جائے جہاں ان دونوں پہلووں کو مدنظررکھ کر طبی مراکز سے ڈیلیوری کو بہتر بنایا جائے۔ وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عامر زمان خان نے کہا کہ میڈیکل تعلیمی اداروں کے نصاب میں بھی مریضوں سے حسن سلوک کا موضوع شامل ہونا چاہیئے۔ اس کے ساتھ مریضوں یا ان کے رشتہ داروں کے لئے کونسلنگ کا بھی اہتمام کیا جانا چاہیئے۔ اجلاس میں کسی حساس معاملے پر میڈیا کی ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔