پاکستان کو سماجی ، اقتصادی اور سیاسی مشکلات کا سامنا ہے، ڈاکٹر ششماداختر
لاہور(لیڈی رپورٹر)مقا می ہو ٹل میں گز شتہ رو زپنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین کے تعا ون سے دو روزہ انٹر نیشنل پالیسی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس کا عنوان "جینڈر سوشل اکانومی، ایڈریسنگ چیلنجز، سیکنگ سلوشنز" ہے ۔ اس دو روزہ کانفرنس کا مقصد مقامی اور عالمی تجربات کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے۔کا نفرنس میں سابق گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر ششماد اختر، فوزیہ وقار چےئر پرسن پنجا ب کمیشن برائے حقوق خواتین، ’’نیل بوہنے ‘‘اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ ہیومنٹیرین کوآرڈینیٹر سمیت پاکستان بھر سے جنوبی ایشیاء کے ممتاز پالیسی ساز، ماہرین تعلیم اور محققین نے شرکت کی ۔تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر ششماد اختر نے کہا کہ جنوبی ایشیاء کے جینڈر انڈیکیٹر آسیان ممالک سے کہیں پیچھے ہیں جس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ ان ممالک میں تعلیم کی اعلی شرح کے باعث خواتین افرادی قوت میں بھر پور شرکت کرتی ہیں۔ پاکستان میں پائیدار ترقی کے لئے خواتین کی تعلیم اور ملازمت کے مواقع میں اضافہ اور اُن کی افرادی قوت میں بھرپور شرکت ضروری ہے۔ چےئر پرسن پنجا ب کمیشن برائے حقوق خواتین فوزیہ وقارنے کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے آبادی UNFPAاور ادارۂ شماریات پنجاب کے اشتراک سے پنجاب کمیشن برائے حقوقِ خواتین نے خواتین کے حقوْق میں حائل رکاوٹوں کے تعین کے لئے ایک جامع سروے کروایا ہے۔اس سروے کے نتائج خواتین کو درپیش مسائل کے حل کیلئے حکومتِ پنجاب کو پالیسی سازی کیلئے رہنمائی فراہم کریں گے۔ نیل بوہنے، اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ ہیومنٹیرین کوآرڈینیٹرنے بھی اس موقع پر شرکاء سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت کئی قسم کے سماجی ، اقتصادی اور سیاسی مشکلات کا سامنا ہے جن سے نبردآزما ہونے کیلئے مردو خواتین دونوں کی جانب سے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔آ ج کانفرنس کے دوسرے روز خواتین پر تشدد، ان کے حقوق کی حفاظت، ان کی معاشی اور سماجی دائرہ عمل میں شمولیت ، صنفی انصاف اور ان کودر پیش مسائل اور ان کا حل کے متعلق مختلف سیشن منعقد ہونگے۔
ڈاکٹر ششماد اختر