بہاولپور صوبہ؟ حق حاصل کرنے کیلئے جدو جہد کریں گے ، تابش الوری
بہاولپور(ڈسٹرکٹ رپورٹر) بہاولپور کی صوبائی بحالی کا مقدمہ دنیا کا ایک مضبوط ترین سیاسی مقدمہ ہے۔ ہم مقامی عدالت سے لیکر عالمی عدالت تک اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے ،(بقیہ نمبر39صفحہ7پر )
بہاولپور صوبہ بحالی تحریک کے سینئر رہنما سید تابش الوری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تاریخ نے بہاولپور اور جنوبی پنجاب کے دو صوبوں کی تشکیل کا ایک نادر موقع فراہم کردیا ہے جسے تعصب یا لالچ کی بنا پر ہرگز ہرگز ضائع نہیں کر نا چاہئے حقیقی آئینی صورت حال یہ ہے کہ تحریک انصاف نے نیک نیتی سے صوبہ جنوبی پنجاب بنانے کا اعلان کیا ہے لیکن اس کیلئے صوبائی اور قومی اسمبلی میں اسے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے جو اسے اسوقت حاصل نہیں مستقبل میں کیا ہوگا یہ خدا ہی کو معلوم ہے لہذا سیاسی مصلحت اور عملیت پسندی کا تقاضہ یہ ہے کہ موجودہ صورت حال میں جو مل سکتا ہے اسے آئندہ نسلوں کے لئے حاصل کر لیا جائے اور پنجاب کو بھی ناقابل برداشت بوجھ سے آزاد کیا جائے سید تابش الوری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی خوش قسمتی سے متفقہ طور پر دو الگ الگ قراردادیں منظور کرچکی ہے جن میں وہ دو علیحدہ صوبوں بہاولپور اور جنوبی پنجاب بنانے کی سفارش کر چکی ہے اسلئے انھی قراردادون کی بنیاد پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں دو نئے صوبوں کی تشکیل کا آئینی ترمیمی بل پیش کر دیا جائے یہاں بھی ظاہر ہے دوتہائی اکثریت کی ضرورت ہوگی جو اسوقت تحریک انصاف کے پاس موجود نہیں لیکن چونکہ پنجاب اسمبلی میں ساری بڑی سیاسی جماعتیں دونوں قراردادوں کی متفقہ طور پر حمایت کر چکی ہیں اس لئے اس مسئلے پر سیاسی اور اخلاقی بنیاد پر مخالفت کرنا ان کیلئے ممکن نہیں ہوگا اور اگر انھوں نے ایسا کیا تو وہ سیاسی طورپر صفر ہو کر رہ جائینگی جس کا تحریک انصاف کو بے پناہ فائدہ ہوگا اور وہ آئندہ انتخابات میں اس پورے علاقے سے زبردست اکثریت حاصل کریگی۔