وفاق تعاون کرے توبجلی کی قلت کا خاتمہ کردیں گے ،امتیاز احمد شیخ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت تعاون کرے تو ملک سے بجلی کی قلت کا خاتمہ کر دیں گے، فرننس آئل سے تیار کردہ بجلی کے بل عوام کی پہنچ سے دور ہو چکے ہیں ونڈ اور سولر سے تیار کردہ سستی ترین بجلی کی فراہمی سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے،ان منصوبوں کی تکمیل کے لئے سندہ حکومت نے 60 ہزار ایکڑ زمیں مختص کردی ہے، اس موقع پرصوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ جنوری کے پہلے ہفتے سے تھر کول کے پہلے منصوبے سے بجلی کی فراہمی کاآغاز کردیا جائے گا، صوبائی وزیر نے بدھ کے روز مقامی ہوٹل میں 17 ویں ورلڈ ونڈ انرجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندہ کے ساٹھ سے زائد سولر اور ونڈکے منصوبے وفاق اور نیپرا میں گزشتہ کئی سالوں سے التوا کا شکارہیں جبکہ سی سی آئی میں سندہ کی نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے وفاق میں ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوتی ، ماضی اور موجودہ حکومتوں کے دعووءں کے باوجود ملک میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہو سکا،آج بھی دیہی اور شہری علاقوں میں 12 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، امتیاز شیخ نے کہا کہ اگر وفاق ہمارے تعطل شدہ اور عدم دلچسپی کا باعث منصوبوں کی اجازت دے دے تو سندھ وفاق کو سستی ترین بجلی فراہم کر سکتا ہے، جس سے نہ صرف لوڈشیڈنگ کا خا تمہ ہوگا، بلکہ وفاق بجلی کی فراہمی میں جو سبسڈی دے رہا ہے اس خاتمہ بھی ممکن ہو جائے گا، صوبائی وزیر توانائی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ سندھ میں توانائی کے وافر ذخائر موجود ہیں،حکومت سندھ کے پاس توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے موثر پلان موجود ہیں،سندھ حکومت توانائی منصوبوں پر کام کرنے والے نجی اداروں کے ملازمین اور سرمایہ کاروں کومکمل سیکیورٹی فراہم کر رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ سستی اور ماحول دوست بجلی پیدا کرکے حکومت اور عوام کو فائدا پہنچایاجائے۔کانفرنس سے سیکریٹری محکمہ توانائی مصدق خان ،سی ای او متبادل توانائی ڈولپمنٹ بورڈ امجد علی اعوان ، ورلڈ ونڈ انرجی ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل اسٹیفن جی سنگر ، ڈی ایم ڈی آف یو ایس ایڈ جان اسمتھ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔