اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بننے والے جسٹس اطہر من اللہ کون ہیں ؟ ایسی تفصیلات کہ جان کر آپ بھی عش عش کر اٹھیں گے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بننے والے جسٹس اطہر من اللہ کون ہیں ؟ ایسی ...
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بننے والے جسٹس اطہر من اللہ کون ہیں ؟ ایسی تفصیلات کہ جان کر آپ بھی عش عش کر اٹھیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس اطہر من اللہ جج تعینات ہونے کے بعد صرف چار سال کی مدت میں عدالتِ عالیہ کے چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات ہو ئے ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس کو ایک دھیمے مزاج کا انسان سمجھا جاتا ہے اور عدالت میں سماعت کے دوران کبھی وہ بلند آواز میں ریمارکس بھی نہیں دیتے دکھائی دیے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے جسٹس اطہر من اللہ کو 17 جون سنہ 2014 میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج تعینات کیا گیا تھا۔دو سال کے بعد انھیں مستقل کر دیا گیا ان کی مدت ملازمت سنہ 2023 میں پوری ہو گی۔ پاکستانی عدلیہ کی تاریخ میں ان سے تیزی سے اس اعلیٰ عہدے پر شاید سپریم کورٹ کے موجودہ جج جسٹس فائز عیسیٰ ہی آئے جنھیں 2009 میں براہ راست بلوچستان ہائی کورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا گیا تھا۔
تاہم ان کی تعیناتی ایک مخصوص صورتحال میں عمل میں آئی تھی کیونکہ پی سی او ججوں کی برطرفی کے بعد عدالت میں کوئی بھی جج باقی نہیں رہا تھا۔ اس صورتحال میں ہائی کورٹ کے انتظامی امور چلانے کے لیے جسٹس قاضی فائز عسیی کو بلوچستان ہائی کورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا گیا تھا۔اطہر من اللہ کا نام سنہ 2007 کی ’عدلیہ بحالی تحریک‘ کے دوران پہلی مرتبہ عوامی سطح پر سامنے آیا تھا۔نو مارچ 2007 سے لے کر تین نومبر2007 اور پھر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی ان کے عہدے پر بحالی تک وکلا کی تحریک کے جو سرکردہ رہنما تھے ان میں بیرسٹر اعتزاز احسن، عاصمہ جہانگیر، علی احمد کرد اور حامد خان کے علاوہ اطہر من اللہ بھی شامل تھے۔
جسٹس اطہر من اللہ کے اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بننے میں دیکھا جائے تو قسمت کا بھی عمل دخل ہے۔حال ہی میں عہدے سے برطرف کیے جانے والے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی سنیارٹی لسٹ میں جسٹس اطہر من اللہ سے اوپر تھے اور اگر انھیں سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش پر عہدے سے نہ ہٹایا جاتا تو وہ اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہوتے۔

مزید :

قومی -