ناصریہ میں پولیس کی مظاہرین پر فائرنگ، 14ہلاک، 50زخمی
بغداد(نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) عراق حکومت کی جانب سے امریکی تسلط کیخلاف اورایران کی حمایت میں اقدامات کے باعث مظاہرین کا احتجاج جاری، عراق کے جنوبی شہر نجف میں جہاں شیعہ مسلم اکثریت ہے،وہاں مظاہرین نے قائم ایرانی قونصل خانے کو آگ لگادی۔ مظاہرین کو عمارت میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے پولیس نے گولہ باردو فائر کیا جس کے نتیجے میں احتجاج کرنے والا ایک شخص ہلاک جبکہ 35 زخمی ہوگئے۔دوسری جانبشہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ناصریہ میں مظاہرین نے کئی روز سے 2 اہم پلوں پر قبضہ کیا ہو ا تھا۔مظاہرین سے قبضہ چھڑانے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن کیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نجف میں مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے پر نصب ایرانی پرچم اتار کر وہاں عراقی پرچم بھی لہرا دیا۔تاہم اس ہنگامہ آرائی میں ایرانی قونصل خانے کے عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ حکام نے نجف میں کرفیو نافذ کردیا۔ اس سے قبل کربلا میں ایرانی قونصل خانے پر تین ہفتے پہلے حملہ ہوا تھا۔تقریباً دو ماہ سے جاری ان حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک کم از کم 350 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ عراق میں یہ مظاہرے موجودہ وزیرِ اعظم عبدالمہدی کی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر مظاہرے بغداد اور کربلا سمیت کئی دوسرے عراقی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے چکے ہیں۔مظاہرین کرپشن کے خاتمے، مزید نوکریاں فراہم کرنے اور بہتر عوامی سہولیات کے لیے مطالبہ کر رہے ہیں۔ عراقی حکومت نے بدامنی سے نمٹنے کے لیے ہنگانی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔ایران نے مغربی ممالک پر الزام لگایا تھا کہ وہ عراق میں بدامنی پھیلا رہے ہیں۔
عراق مظاہرے