پاک فوج کی شاندار کارکردگی پر دشمن بھی باجوہ ڈاکٹرائن کے معترف

پاک فوج کی شاندار کارکردگی پر دشمن بھی باجوہ ڈاکٹرائن کے معترف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (جنرل رپورٹر) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملک و قوم کیلئے خدمات پر نظر ڈالی جائی تو بلاشبہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان امن کا گہوار ہ بن کر سامنے آیا تین سال پہلے دنیا پاکستان کو انتہا پسندی کے حوالے سے جانتی تھی لیکن جنرل قمر جاوید باجوہ نے جب سے فوج کے سولہویں سربراہ کی ذمہ داری سنبھالی ہے پاک فوج کی شاندار کارکردگی پر دشمن بھی باجوہ ڈاکٹرائن کے معترف ہوتی چلے گئے، پہلے آپریشن ضرب عضب کے ثمرات سامنے آئے، پھر رد الفساد نے امن دشمنوں پر قہر ڈھایا، بطور سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے مکمل امن کی بحالی کو مشن بنایا، ملکی وغیر ملکی سطح پردہشتگردوں کا بیانیہ ناکام بنانے کے لیے موثر حکمت عملی بھی اپنائی۔افغانستان سے متصل سرحد پر حفاظتی باڑ اور سرحدی قلعوں کی تعمیر سے دہشت گردی خاتمہ ہوا، سابقہ فاٹا اور بلوچستان میں درجنوں ترقیاتی منصوبوں کو بھی مکمل کیا گیا،پچھلے تین سال کے دوران مذہبی اور قومی تہوار ہو یا کوئی اور اہم موقع، آرمی چیف عمومی طور پر جوانوں کے ساتھ اگلے مورچوں پر ہی گزارتے رہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کے تین برسوں میں فوجی سفارتکاری کا تصور بھی سامنے آیا ہے،غیر ملکی وفود سے ملاقاتوں، افغان طالبان اور امریکہ میں مذاکرات میں کردار سمجھنے میں مدد ملی۔انہوں نے سعودی عرب، قطر سمیت مختلف ممالک سے تعلقات مزید بہتر بنائے، ریاض اور تہران سمیت مسلم ممالک کے درمیان فوجی تعلقات میں موجود رکاوٹیں دور کرنے کی کوششیں بھی جاری رکھیں۔ امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے میں جنرل باجوہ کے بطور آرمی چیف کے کردار کو سراہا گیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے حکومتی معاشی ماہرین، ملک کی معروف کاروباری شخصیات اور تاجر برادری کی اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ۔جہاں امن دشمنوں کیلئے قہر ثابت ہوئے وہیں ازلی دشمن بھارت کو جارحیت پر جواب کے حوالے سے بھی مرد آہن بن کر ابھرے، مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی پاک بھارت کشیدگی کے دوران جنرل قمر باجوہ کے کردار کو بین الاقوامی طور پر سراہا گیا۔بالاکوٹ پر بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر فوج کا مورال بلند کیا۔دشمن نے ہمیشہ امن پر وار کیا لیکن پاکستان نے ہمیشہ دوستی کا پیغام دیا، جس کا بڑا ثبوت کرتار پور راہداری ہے۔1854 مذہبی سکالر کی جانب سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پیغام پاکستان کے نام سے فتویٰ بھی جنرل قمر جاوید باجوہ کے دور میں ہی جاری ہوا، فاٹا کا انضمام اور پر امن انتخابات کے انعقاد جیسے تاریخی اقدامات بھی سپہ سالار کے ہی کریڈٹ پر ہیں۔
معترف

مزید :

صفحہ اول -