پاکستان تحریک انصاف مہنگائی کی پارٹی ہے: سکندر حیات شیر ہاؤ
چارسدہ(بیورو روپورٹ) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ ملک میں جاری کمر توڑ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے لیکن حکومت عوام کا مداواں کرنے کے بجائے عوام کے جذبات کا مذاق اڑا رہی ہے۔ حکومت سے ایک نوٹیفکیشن درست طریقے سے جاری نہیں ہو تا جس سے ظاہرہوتا ہے کہ یہ نااہل حکومت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاروق اعظم چوک میں ملک میں حالیہ مہنگائی کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے دوران کیا۔ اسموقع پر قومی وطن پارٹی کے سینکڑوں کارکنان موجودہ حکومت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔اس موقع پر احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے سکندر حیات خان شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے عوام سے ملک سے مہنگائی ختم کرنے،سستے گھر بنانے،آئی ایم ایف سے قرض نہ لینے اور ملک میں تبدیلی لانے کے وعدوں پر ووٹ لیا تھا لیکن اقتدار میں آنے کے بعد حکومت اپنے تمام وعدے بھول چکے ہیں حکومت نے آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے جس سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آچکا ہے۔ایک سال میں 10لاکھ سے زائد لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں،40لاکھ غربت کے لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں،20فیصد آٹا، 15فی صد گھی اور 30فیصد سے چینی مہنگے ہونے سمیت دیگر اشیاء خورنوش کی قیمتوں میں 50فی صد سے زیادہ اضافہ ہو چکا ہے جس سے ملک میں غریب عوام کا جینا مشکل ہو چکا ہے۔۔موجودہ حکومت عوامی حکومت نہیں بلکہ سرمایہ داروں کی حکومت بن چکی ہے حکومت کی جانب سے آئے روز غریب عوام پر نیا ٹیکس لگا یا جارہا ہے جبکہ سرمایہ اداروں کو مزید قرضے معاف کئے جا رہے ہیں جس سے ملک کی معشیت روز بروز خراب ہو تی جار رہی ہے جب کہ حکومت کی جانب سے معیشت کی درست سمت میں گامزن ہونے کی جھوٹے دعوئے کی جارہی ہے۔ اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ میں جاری مہنگائی نے غریب عوام کا جینا محال بنا دیا ہے جبکہ حکومت عوام کے مسائل کا مدوا ں کرنے کے بجائے ان کے جذبات کا مذاق اڑا رہی ہے اس لئے ہم نے حکومت کے خلاف سڑکوں پر آنے اور احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس موقع پر ان نے ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کی مذمت کی اور حکومت سے فوری طور پر ناروے کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
صوابی(بیورورپورٹ) قومی وطن پارٹی صوبہ خیبر پختونخوا کے چیر مین اور سابق صوبائی سینئر وزیر سکندر حیات خان شیر پاؤ نے واضح کر دیا ہے کہ دراصل پی ٹی آئی پاکستان تحریک انصاف نہیں بلکہ پاکستان تحریک انفلیشن یعنی پاکستان تحریک مہنگائی اور گرانی کی پارٹی ہے۔قومی وطن پارٹی کی مہنگائی کے خلاف علامتی احتجاج کے بعد پورے صوبے کے اضلاع میں بہت جلد بڑے بڑے احتجاجی جلسوں کا انعقاد کیا جائیگا کرنل شیر خان چوک صوابی میں مہنگائی اور ناروے میں قر آن مجید کی بے حرمتی کے خلاف ایک بڑی ریلی سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اس وقت سرمایہ داروں، جاگیر داروں کی پارٹی ہے جو ان طبقے کو بھر پور انداز میں فائدہ پہنچانے کے لئے قانون بناتی ہے جب کہ وفاقی کابینہ نے پندرہ ماہ کے دوران غریبوں کے مشکلات کے حل کے لئے اپنے اجلاسوں میں بات تک نہیں کی انہوں نے کہا کہ آج صوبے کے تمام اضلاع میں مہنگائی کے خلاف علامتی احتجاج کیا گیابہت جلد صوبے کے تمام اضلاع میں ملک میں مہنگائی اور دیگر ظالمانہ اقدامات کے خلاف بڑے بڑے احتجاجی جلسوں کا انعقاد کیا جائیگا اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکمران عوام کے مسائل حل کرنے اور غریبوں کے حالت زار پر سوچنے پر مجبور نہیں ہو جا تے۔ صوبے کے غریب عوام، کسان، مزدور اور ہر مکاتب فکر کے لوگ مہنگائی کے خلاف قومی وطن پارٹی کے اس تحریک میں اپنا بھر پور کر دار ادا کریں گے اس موقع پر انہوں نے ''نا اہل حکومت مر دہ باد ''مہنگائی نہیں مانتے''جب کہ ایک اور کارکن نے جلسے کے دوران ''عمران خان کا آخری ٹھکانہ پاگل خانہ پاگل خانہ''کے نعرے لگائے کارکنوں نے مختلف نعروں پر مشتمل بینرز اُٹھا رکھے تھے ریلی کی قیادت سکندر خان شیر پاؤ صوبائی صدر اور ضلعی صدر مسعود جبار و دیگر رہنما کر رہے تھے۔سکندر حیات خان شیر پاؤ نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہم مہنگائی کے علاوہ ناروے میں قر آن مجید کی بے حرمتی کی مذمت اور احتجاج بھی کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے پندرہ ماہ کے دوران بد ترین مہنگائی کے ذریعے غریب عوام اور پختون قوم کا استحصال کیا چونکہ دیگر لوگ اس کے خلاف آواز بلند نہیں کر تے اس لئے قومی وطن پارٹی مہنگائی اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کے خلاف آواز بلند کرنے پر مجبور ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت ہم نے پہلے دن سے نہیں مانا تھا اقتدار میں آنے سے قبل نظام کی تبدیلی، ایک کروڑ ملازمتیں دینے، قرضہ ختم کر کے مزید قرضہ نہ لینے اور ملک کے ہر فرد کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے سمیت جتنے وعدے اور دعوے کئے تھے وہ ناکام ثابت ہو گئے اور پندرہ ماہ دورحکومت کی کارکر دگی سے یہ ثابت ہو گیا کہ یہ بلکل ناکام ترین اور نا اہل ہے عمران نے کہا تھا کہ قرضہ لینے کے لئے آئی ایم ایف جانے پر خود کشی کرونگا لیکن اقتدار میں آکر دس کھرب روپے قرضہ لیا جس سے پندرہ فی صد قرضے میں مزید اضافہ ہوا اور ملک کی تاریخ میں پہلی بار قرضوں کا بد ترین بوجھ غریب عوام پر ڈالا گیا اسی طرح روپے کی قدر 35فیصد گر گئی۔ دس لاکھ افراد بے روزگار کر دیئے گئے اس وقت چالیس لاکھ افراد غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی اس حکومت کے حوالے سے اپنا کر دار ادا کیا آٹا، چینی، گھی، دال اور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ کر دیا گیا اسی طرح بجلی، گیس، پیٹرولیم کی مصنوعات میں بھی بد ترین اضافہ کیا گیا جب کہ وزیر اعظم عمران کہتے ہیں کہ مہنگائی کے حوالے سے عوام کو مزید صبر کرنا چاہئے لہٰذا عمران صوابی چوک آکر عوام سے پوچھے کہ آپ کی زندگی میں تبدیلی آگئی ہے تو ان کو خود عوام کی حالت کا پتہ چل جائیگا ملک کی معیشت چلانے والے وزیر خزانہ جو آئی ایم ایف سے لایا گیا ہے کہتا ہے کہ ٹماٹر سترہ روپے فی کلو مل رہا ہے صوبائی اسمبلی کے سپیکر مشتاق غنی اور وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی عوام کو دیہی استعمال کرنے کے مشورے دے رہے ہیں جب کہ امین گنڈ ا پور کہتے ہیں مہنگائی سے دس کروڑ زمینداروں کو فائدہ ملے گا جب کہ پی ٹی آئی حکومت نے کھاد اور بیچ کی قیمتوں میں جو اضافہ کیا اس سے غریب کسانوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ تمباکو پر ٹیکس لگا کر اس کا سارا نزلہ غریب کسانوں پر ڈالا جارہا ہے جب کہ جعلی سیگریٹ بنانے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔ حکومت ایک طرف کہتی ہے کہ ملک پر قرضوں کا بوجھ ہے تو دوسری طرف پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین کو فائدہ پہنچانے کے لئے وفاقی کابینہ نے چینی پر ٹیکس لگا کر 66ارب روپے کا فائدہ پہنچایا جب کہ صنعت کاروں کو ٹیکس معاف کرنے کے لئے کابینہ کے اجلاس میں 33ارب روپے معاف کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ غریب عوام کے فلاح و بہبود کے لئے وفاقی کابینہ نے کسی قسم کی سہولیات کے لئے اقدامات نہیں اُٹھائے۔