امریکہ کے 15 وفود کی پاکستان آمد متوقع لیکن کیوں ؟ وجہ ایسی کہ جان کر آپ بھی خوش ہوجائیں گے
اسلام آباد (آ ن لائن) امریکہ کے 15تجارتی وفود پاکستان کا آئندہ برس دورہ کرینگے۔پاکستان میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری تبصرہ میں کہا گیا ہے پاکستان کیساتھ تجارت میں اضافہ کرنے کے حوالے سے مواقع کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ برس 15 تجارتی وفود اسلام آباد بھیجے گا۔
سفار تخانے کے مطابق پاکستان اور جنوبی ایشیاءکے حوالے سے امریکہ کی خصوصی معاون ایلس ویلز نے امریکی تھنک ٹینک میں کہا تھا امریکی محکمہ تجارت نے پاکستان کے حوالے سے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت آئندہ برس 15 تجارتی وفود پاکستان بھجوانے کا منصوبہ ہے۔ایلس ویلز کی دستاویز میں لکھا گیا توسیع شدہ مالی تعاون کی ترقی (ڈی ایف سی) کا آغاز ہوجائے گا تو پاکستان بڑے مفادات کا حامل ملک بن جائے گا۔ ڈی ایف سی میں سرمایہ کاری کا حجم اوورسیز پرائیویٹ کارپوریشن (او پی آئی سی) سے دوگنے سے بھی زیادہ ہوگی اور یہ 29 ارب ڈالر سے بڑھ کر 60 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
او پی آئی سی امریکی ادارہ ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے نجی سرمائے کو متحرک کرتا ہے۔سرمایہ دوگنا ہونے سے اعلیٰ میعار کے منصوبوں میں سرمایہ کاری ہوگی اور اس سے مالیاتی استحکام طویل عرصے تک برقرار رہے گا۔ایلس ویلز نے اسلام آباد کو یاد دہانی کروائی کہ حقیقی مستحکم ترقی ایک طویل عمل ہے مختصر مدت کی دوڑ نہیں۔ اس کیلئے ریگولیٹری فریم ورک، قانون کی مضبوط حکمرانی، مالی صحت اور تجارتی ماحول کی موثر ترقی کی ضرورت ہوگی۔دستاویز میں امریکا اور پاکستان کے مابین موجود کچھ تجارتی روابط کا بھی ذکر کیا گیا۔دستاویز میں کہا گیا امریکی کمپنیاں اعلیٰ میعار اور ٹیکنالوجی فراہم کررہی ہیں۔
اس کیساتھ امریکا نے پاکستان میں کچھ بہت معتبر اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کرنے میں بھی مدد کی، جن میں لمز، آئی بی اے، جے پی ایم چی اور نسٹ میں سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز برائے انرجی بھی شامل ہے۔دستاویز میں مزید کہا گیا ہے امریکا اور پاکستان کے درمیان ڈویلپمنٹ اشتراک بنیادی طور پر گرانٹس (امداد) پر مشتمل ہے قرضوں پر نہیں جو اس سمت کی جانب اشارہ کرتے ہیں جو ہمارا تصور ہے۔