"میری جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات ہوئی، وہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے مگر وزیر اعظم عمران خان۔۔۔ " سابق جرنیل نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا

"میری جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات ہوئی، وہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) جنرل( ریٹائرڈ )امجد شعیب کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں چھ مہینوں کی مشروط توسیع ”آرمی کمانڈ “ میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا کرےگی تاہم دو دیگر ریٹائرڈ جنرنلزبشمول سابق ڈیفنس سیکریٹری ان کی بات سے متفق نہیں۔

روزنامہ جنگ کے مطابق جنرل امجد شعیب کا کہنا تھا کہ انہوں نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات کی تھی اور وہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے تھے مگر وزیر اعظم عمران خان ان کو مذید عہدے پر برقرار رکھنے پر مصر ہیں۔سابق سیکریٹری ڈیفنس جنرل (ریٹائرڈ) آصف یاسین ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج منظم ادارہ ہے مشروط توسیع سے کوئی منفی اثر نہیں ہوگا اسی طرح میجر جنرل (ریٹائرڈ)اعجاز اعوان کا کہنا تھا کہ فو ج کا اپنا ایک مکینزم ہے آرمی چیف کی مدت میں مشروط توسیع سے چین آف کمانڈ پر کوئی فر ق نہیں پڑے گا۔

جنرل امجد شعیب کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس قانون سازی کے لئے مقررہ اکثریت نہیں کہ وہ قانون قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پاس کرا سکیں یہ بہت نقصا ن دہ صورتحال ہے کیونکہ آرمی کے نچلے افسران یہ صورتحال دیکھتے رہیں گے اور غیر یقینی قائم رہے گی۔جنرل (ر) امجد کا کہنا تھا کہ صورتحال افراتفری کی سی ہے اب یہ جنرل قمر جاوید باجوہ پر منحصر ہے کہ وہ پاک فوج کے وقار کا خیال رکھتے ہیں یا پھر سسٹم میں اصلاحات لاکر عہدہ چھوڑتے ہیں۔جمعرات کے فیصلے میں اس بات کو دیکھا گیا ہے کہ مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے میں قانونی خلاءہے کیونکہ نہ آئین میں اور نہ ہی آرمی ایکٹ میں توسیع کا ذکر ہے۔

سپریم کورٹ نے اس کی تشریح کرکے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اس معاملے کو ہمیشہ کےلئے طے کر لے، تاہم اس کا وقت ٹھیک نہیں ہے اگر یہ ایک ہفتے پہلے ہوجاتا تو بات کچھ اور ہوتی۔