صحافی کالونی میں گرانفروشی عروج پر، متعلقہ ادارے خاموش، مکین پر یشان 

صحافی کالونی میں گرانفروشی عروج پر، متعلقہ ادارے خاموش، مکین پر یشان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (جاوید اقبال)صوبائی دارالحکومت میں شالیمار تحصیل کی اہم ترین ہاوسنگ سکیم لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم المعروف صحافی کالونی میں انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی اور غفلت سے گراں فروشی عروج پر پہنچ گئی، ایک طرف دکانوں پر اشیاء خوردونوش کے من مانے ریٹ وصول کیے جا رہے  دوسری طرف لوگوں کو غیر معیاری پانی ملا لاغر بیمار جانوروں کاگوشت مہنگے داموں فروخت کیاجارہا ہے، کیمیکل والے دودھ کی شکل میں میٹھا زہر مقامی لوگوں کے معدوں میں اتارا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عام مارکیٹ میں بڑے گوشت کا سرکاری ریٹ 380سے 400 روپے فی کلو ہے صحافی کلونی میں 600 روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ صحافی کالونی میں بیچا جانے والا گوشت مذبح خانے سے نہیں آتا بلکہ مقامی سطح پر بیمار جانور ذبح کر کے لوگوں کو کھلائے جاتے ہیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بکرے یا بچھڑے کہ گوشت کا سرکاری ریٹ00 9 سے ایک ہزار روپے فی کلو ہے مگر صحافی کالونی کے اندر 12سے13سو روپے تک  فروخت ہو رہا ہے۔ اسی طرح سبزیاں عام مارکیٹ سے 10روپے سے 30 روپے زائد قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیں،حکومت کی طرف سے ایک 160 گرام کے نان اور روٹی کی قیمت مقرر ہے مگر اس کالونی کے اندر 80 سے 90 گرام وزن والی روٹی 12 روپے جبکہ 90 گرام والا نان 15 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، درجہ سوئم کا گھی اور آئل مقررہ قیمت سے 10 سے 20 روپے فی کلو زائد قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔ ادرک 600 روپے، چینی 90 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ پھلوں کا بھی یہی عالم ہے۔ مرغی کے گوشت کا ریٹ 280 روپے ہے مگر یہاں 310 روپے فی کلو میں فروخت ہوتا ہے۔ عزیز بھٹی زون،محکمہ انڈسٹری، لائیو سٹاک، اسسٹنٹ کمشنر شالیمار تحصیل اور دیگر محکموں نے اس کالونی میں گرانفروشی پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔  اسسٹنٹ کمشنر شالیمار ٹاؤن محمد مہدی نے کہا ہمارے ملازمین جنہوں نے گرانفروشی کے خلاف کارروائی کرنی ہے وہ بیمار ہیں جب ٹھیک ہوں گے تو  کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ دوسری طرف مکینوں کا کہنا ہے کہ صحافی کالونی کے اندر دکانوں میں کورونا ایس او پیز کی بھی خلاف ورزیاں عام ہیں یہاں کام کرنے والے لوگ کورونا پھیلانے کا باعث بن سکتے ہیں۔