دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں 39 سال بعد پھٹ پڑا
ہونو لو لو (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ریاست ہوائی میں واقع دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں ماؤنا لو 39 سال بعد پھٹ گیا۔ یہ 1984 کے بعد پہلی بار پھٹنا شروع ہوا، جس سے اس کا ریکارڈ شدہ تاریخ کا سب سے طویل خاموش دور ختم ہوا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہوائی کے سب سے بڑے جزیرے پر واقع یہ آتش فشاں رات کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً ساڑھے نو بجے پھٹا، اس سے رات کے وقت ہوائی کا آسمان سرخ نظر آنے لگا۔ یو ایس جیولوجیکل سروس (یو ایس جی ایس) نے کہا کہ لاوا سمٹ کے اندر موجود ہے اور فی الحال نیچے کی طرف رہنے والے ہوائی کے باشندوں کو خطرہ نہیں ہے۔ سروس نے رہائشیوں کو خبردار کیا کہ آتش فشاں سے نکلنے والی گیسیں اور راکھ انہیں متاثر کرسکتی ہے۔
ماؤنا لوا بحر الکاہل سے 13,679 فٹ (4,169 میٹر) بلندی پر ہے، یہ آتش فشاں کی اس زنجیر کا حصہ ہے جس نے ہوائی کے جزیروں کو تشکیل دیا ہے ۔ یہ آخری بار مارچ اور اپریل 1984 میں پھٹا تھا جس سے جزیرے کے سب سے بڑے شہر ہیلو سے پانچ میل تک لاوا بہا تھا۔