سٹاک ایکسچینج کا ایک لاکھ پوائنٹس عبور کرنا تاریخی سنگ میل، وزیراعظم، سرمایہ کاروں کا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر، یہ سب باہمی تعاون سے ممکن ہوا، پوری قوم مبارکباد کی مستحق
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے پاکستان بتدریج مثبت سمت میں گامزن ہو چکا، ملک دشمن قوتیں ترقی کے اس عمل کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔ میثاق جمہوریت کے بعد میثاق معیشت کا واقت آچکا، قومی سلامتی اور معاشی ترقی کیلئے میں اور جنرل عاصم منیر بالکل ایک پیج پر ہیں، یہ بات شک وشبہ سے بالاتر ہونی چاہیے کہ تمام سٹیک ہولڈرز ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کیلئے فعال ہیں، کسی کو ملک سے کھلواڑ کی اجاز ت نہیں دی جائیگی۔ نیشنل یونیورسٹی میں چھبیسویں سکیورٹی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوے انہوں نے کہا سٹاک ایکسچینج ایک لاھ پوائنٹس عبور کر گئی جس پر سب کو مبار کباد دیتا ہوں یہ سنگ میل میرے اکیلے کی وجہ سے نہیں ٹیم ورک کی محنت کا نتیجہ ہے۔ قومی سلامتی کا براہ راست تعلق اکنامک سکیورتی سے ہے، چوبیس نومبر کو جو ہوا اس سے سٹاک مارکیٹ تنزلی کی طرف گئی، انہوں نے کہا اگر ہم معاشی طور پر مستحکم ہونگے تو ہماری برآ مدات میں بھی اضافہ ہو گا۔ ماضی میں معاشی ترقی سست روی کا شکار رہی جسکی وجہ معاشی تر قی کیلئے پالیسیوں پر توجہ نہ دینا اور آئی ایم ایف کیساتھ معائدے کی خلاف و ر زی تھا، اب ملک درست سمت چل رہا ہے لیکن ملک دشمنوں کو یہ ترقی ہضم نہیں ہو رہی،وزیراعظم نے کہا ماضی میں نواز شریف کے دور میں دہشتگردی کا خاتمہ ہوا، پاک افواج اور عوا م نے دہشتگردی کا بہادری سے مقابلہ کیا، عوام نے بڑی مشکلات برداشت کیں،اسی ہزارافراد شہید ہوئے، ملک کو 130ارب ڈالر کا نقصان ہوا، بد قسمتی سے دہشتگردی کا عفر یت پھر سر اٹھا رہا ہے، اسلام آباد پر گذشتہ دونوں ایک سیاسی جماعت نے لشکر کشی کی،احتجاج کی آڑ میں ہزاروں افراد نے اسلحہ لیکر اسلام باد کا رخ کیا، دھرنوں کی وجہ سے ملک کو پہلے ہی معاشی نقصان کا سامنا تھا جسکی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف جانا پڑا، اب ایک بار پھر سے ملک کو مشکل سے دو چار کرنے کی سازش کی گئی، انہوں نے کہا جب تک ہم متحد نہیں ہو نگے ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو پائیگا۔ ہمیں اتحاد کا مظاہرہ کر کے خود اپنے وسائل پیدا کرنا ہونگے، اگر ایسا نہیں کیا تو آنیوالی نسلیں بھی مقروض ہونگی۔ کھربوں روپے کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے، بجلی چوری روکنے کیلئے سسٹم کی کمزوریاں دور کر رہے ہیں،سب سے بڑ ا مسئلہ توانائی سیکٹر میں گردشی قرضہ ہے، ان تمام مسائل کے حل کیلئے سیاسی ا ستحکام ضروری ہے، مانگے تانگے سے کام نہیں چلے گا، ہم نے قرضوں کو ختم کرنا ہے تو اپنے وسائل کو برو ئے کار لانا ہوگا، ہم نے ملکر ملک کے مستقبل کو بچانا ہے، انہوں نے کہا اپیکس کمیٹی کے اجلا س میں فیصلہ ہوا علیحدگی کی تحریکوں اور سازشوں کو اب ختم کرنا ہو گا، شفاف طریقے سے کچھ چیزوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا ہو گا۔ جون 2023 میں ہم ڈیفالٹ کے قریب تھے، ہمارے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، امید کرتا ہوں یہ ہمارا عالمی مالیاتی فنڈ کیساتھ آخری معاہدہ ہوگا۔ تمام پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہو ں جامع منصوبہ بندی کو کارآمد بنانے کیلئے بھرپور محنت کی جائی گی تا کہ پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم بنایا جائے، ہمیں معاشی چیلنجز کیساتھ سکیورٹی کے مسائل بھی درپیش ہیں، ہمیں ملکر پاکستا ن کے مستقبل کو بچانا اور آگے بڑھنا ہوگا، یہ صرف مل کر چلنے اور باہمی اتحاد سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔بعدازاں وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان کی صور تحا ل کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا،وفاقی حکومت نے بلوائیوں سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد اور ملک بھر میں اینٹی روائٹس (Anti Riots) فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا،فورس کو بین الاقوا می طرز پر پیشہ ورانہ تربیت اور ضروری سازوسامان سے لیس کیا جائیگا،وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد پر لشکر کشی کرنیوالوں کیخلاف قانونی کارروائی کا حکم دیدیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو گزشتہ دنوں ملک میں دھرنوں کی صورت میں احتجاج کرنیوالوں کی جانب سے سرکاری املاک اور پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا ملک میں تاریخی کرپشن اور اپنی حکومت بچانے کیلئے اسکو دیوالیہ کرنیوا لوں کی مذموم سازشیں رچانے والے قانون کی گرفت میں آئے،قانونی راستہ اپنانے کی بجا ئے بارہا اسلام آباد کی طرف لشکر کشی کرکے ملک میں انتشار کی فضاء پھیلانے کی کوشش کی گئی۔انتشاری ٹولے کی لشکر کشی کے دوران سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو زخمی اور شہید کیا گیا، یہ کیسے انقلا بی ہیں جو اس ملک کی تباہی اور انتشار پھیلانے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں،اسلام آباد پر لشکر کشی کرنیوالے شرپسند ٹولے کیخلاف فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے، اس حوالے سے استغاثہ کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے،اس انتشار پھیلانے کی مذموم کوششوں کے نتیجے میں ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوا،ملک کو معاشی نقصان کے ذمہ دار انتشاری ٹولہ اور اسکے کرتا دھرتا ہیں۔اسلام آباد یا ملک کے کسی بھی شہر پر ذاتی مقا صد کے حصول کیلئے لشکر کشی کو روکنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے، حکومت نے نام نہاد پر امن دھرنے کے مسلح افراد کو انتشار پھیلانے سے روکنے میں برداشت کا مظاہرہ کیا، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کیساتھ ساتھ مسلح افراد کی نشاندہی کرکے ان کیخلاف قانونی کاروا ئی عمل میں لائی جائے۔دریں اثنا ء اپنے ایک پیغام میں وزیر ِا عظم نے ملائیشیا میں سیلاب کی تباہ کاریوں پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہارکیا اور اپنے ملائیشین ہم منصب داتوسری انور ا بر ا ہیم اورملائیشیا کے عوام کیساتھ دلی اظہار یکجہتی کیا۔ وز یر ا عظم نے تیس ہزارسے زائد متاثرہ لوگوں سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے کہا پاکستان اورملائیشیا دیرینہ دو ست اور برادر ممالک ہیں، ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم پاکستان کے دوست ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان انہیں تنہا نہیں چھوڑے گا، دکھ کی اس گھڑی میں ملا ئیشیا کے عوام کیساتھ کھڑے ہیں، پاکستان جس قدرہوسکا، ملائیشیا میں مصیبت زدہ اپنے بہن بھائیوں کی مدد کریگا۔ ماحولیاتی تبدیلی کے مضراثرات پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے کیلئے پوری دنیا کو اکٹھا ہو کر اقدامات کرنا ہونگے۔
وزیر اعظم