کراچی (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے دبئی میں آئی سی سی حکام سے ملاقات کر کے چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے پاکستان کا دبنگ مؤقف دہراتے ہوئے واضح کیا کہ ہمیں کوئی ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں، اگر اس کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن ہے تو سامنے رکھا جائے۔
نجی ٹی وی "جیو نیوز" کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سیئنر سپورٹس جرنلسٹ عبدالماجد بھٹی نے انکشاف کیا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے گزشتہ روز دبئی گئے جہاں انہوں نے آئی سی سی ہیڈ کوارٹرز میں مصروف دن گزارا۔ذرائع کے مطابق محسن نقوی نے آئی سی سی حکام سے ون آن ون ملاقاتیں کیں، چیئرمین پی سی بی سی ای او آئی سی سی جیف ایلاڈائز اور دیگر حکام سے ملے لیکن لاہور میں پی سی بی کے کئی افسران ان کی دبئی روانگی سے لاعلم ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ محسن نقوی نے آئی سی سی حکام کے سامنے دبنگ طریقے سے پاکستان کا مؤقف پیش کیا اور چیمپئز ٹرافی کے حوالے سے پاکستان کی قانونی پوزیشن بھی رکھی۔عبدالماجد بھٹی نے بتایا کہ محسن نقوی آج بھی دبئی میں ہیں جہاں وہ آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ کو ویڈیو لنک پر دبئی سے جوائن کریں گے۔آئی سی سی بورڈ میٹنگ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر تین شروع ہو گی جس میں چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے گفتگو کی جائے گی۔
آئی سی سی چیئرمین کی حیثیت سے یہ گریک ہارکلے کی آخری میٹنگ ہو گی، آئی سی سی کے ہنگامی اجلاس میں چیمپئز ٹرافی کی میزبانی کے حوالے سے ووٹنگ آخری آپشن ہے۔
سینئر سپورٹس جرنلسٹ نے بتایا کہ اگر باہبرڈ ماڈل کی بات کی جائے تو بلاشتہ سب سے پاپولر وینیو دبئی ہے جو پاکستان اور بھارت دونوں سے قریب ہے اور جہاں دونوں ممالک کے شہری بڑی تعداد میں موجود ہیں لیکن پاکستان فی الحال اس طرف سوچ ہی نہیں رہا، اگر ایسی کوئی صورت بنتی ہے کہ محسن نقوی آئی سی سی کہیں گے میں حکومت پاکستان سے دوبارہ پوچھ کر آپ کو جواب دوں گا۔
آئی سی سی میں بھارت کی بدمعاشی پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالماجد بھٹی نے بتایا کہ آئی سی سی پاکستان کو سالانہ 13 ملین ڈالر زدیتا ہے اور وہ بھی اسے2 قسطوں میں ملتے ہیں جبکہ بھارت کو 90 سے 95 ملین ڈالر سالانہ ملتے ہیں جو آئی سی سی کی آمدن کا 80 فیصد ہے۔
ان کا کہنا تھا اس بات کا امکان موجود ہے کہ شاید آج کی میٹینگ میں چیمئنز ٹرافی سے متعلق فیصلہ نہ ہو سکے اور یہ معاملہ اگلی میٹنگ میں چلا جائے، اس دوران جے شاہ آئی سی سی کی صدارت سنبھال لیں گے، جے شاہ سے توقع کی جائے گی کہ وہ انصاف کے تقاضے پورے کریں لیکن ظاہر ہے وہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کریں گے اور وہ بی جے پی کی پالیسیز کو لیکر چلیں گے۔
عبدالماجد بھٹی کا کہنا تھا بہت ہی بدترین صورتحال میں ایک آپشن یہ بھی ہے کہ چیمپئنز ٹرافی ملتوی ہو جائے، اس کی اگلی تاریخ کب آئے گی اس کے بارے میں فی الحال تو کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن یہ ممکن ہے کہ ٹرافی اس سال ملتوی ہو جائے اور اگلے سال پر چلی جائے۔
یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے اور آئی سی سی ٹورنامنٹ کے لیے 100 روز قبل شیڈول کا اعلان کرنا ضروری ہوتا ہے تاہم بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ٹورنامنٹ میں 90 روز باقی رہنے کے باوجود آئی سی سی نے تاحال چیمئنز ٹرافی کا شیڈول جاری نہیں کیا۔