پی ٹی آئی کی مشکلات میں مزید اضافہ ،خیبر پختونخوا کی اہم جماعت نے پابندی کی حمایت کر دی
چاارسدہ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پی ٹی آئی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ،خیبر پختونخوا کی اہم جماعت نے پابندی کی حمایت کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان صوبے کی صورتحال پر یک زبان ہوگئے۔چارسدہ میں فیصل کریم کنڈی اور ایمل ولی خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور صوبے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر گفتگو کی۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں آگ لگی ہے، صوبائی حکومت اسلام آباد میں آگ لگانے گئی، پنجاب سے کوئی نہیں نکلا۔صوبائی حکومت بانی کو چھڑوانےکے لیے اسلام آباد پر چڑھائی کر رہی ہے، احتجاج میں پی ٹی آئی کا کوئی لیڈر نہیں پکڑا گیا۔ ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ امن سے کرنا ہے، صوبے کی بہتری کےلیے کام کرتا رہوں گا۔ صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو کام کرنا ہوگا، قیام امن کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کر رہے ہیں، خیبر پختونخوا میں امن کی صورتحال مخدوش ہے۔ امن وامان اور صوبائی حکومت متعلق تمام سیاسی جماعتوں سےمشاورت کر رہے ہیں، 5 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس کرنے جا رہے ہیں۔
گورنر کے پی کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کیا گیا، امن وامان سے متعلق وفاقی حکومت سے بھی بات کریں گے، گورنر راج سے متعلق میرےساتھ کسی نے مشاورت نہیں کی۔
"جنگ " کے مطابق ایمل ولی خان نے کہا کہ اے این پی اور پی پی کے درمیان نظریاتی جوڑ ہے، ہم ایک عرصے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔گورنر خیبر پختونخوا سے دہشت گردی اور کرم کے واقعے پر بات ہوئی، امن کےلیے ہر کسی کا ساتھ دیں گے۔ پی ٹی آئی پر پابندی کو سپورٹ کرتے ہیں، پی ٹی آئی غیر جمہوری رویہ رکھتی ہے، 9مئی اور 24 نومبر کےواقعات پابندی کابہترین جواز ہیں۔