پشاور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نےصوبائی اسمبلی سے پھر دبنگ انداز میں خطاب کیا ہے ۔
انہوں نے چیلنج کیا کہ گورنر ہاؤس سے ڈراتے ہو، گورنر راج لگانا ہے تو لگاؤ، چیلنج دیتا ہوں۔کیا ہمارا خون سفید ہے، دہشت گردی کا مقابلہ ہم کریں۔ گورنر ہاؤس سے ڈراتے ہو، چیلنج دیتا ہوں کہ لگاؤ گورنر راج۔ ایک پرامن جماعت پرامن طریقے سے اپنے لیڈر کی رہائی کے لیے نکلتی ہے، پر امن احتجاج کے شرکاء پر گولیاں برسانا شروع کر دیا جاتا ہے۔
"جنگ " کے مطابق تقریر کے دوران وزیراعلیٰ کا مائیک بند ہوا۔ انھوں نے کہا کہ ریڈ زون اور ڈی چوک کے ڈرامے نہ دکھائیں ہم پر گولیاں بھی چلائی گئیں۔ جو ملے ہوئے ہیں وہ ہر جگہ ہر قسم کی سازش کر رہے ہیں، ہم کرسیوں والے نہیں ہیں۔ اسلام آباد کے چوکوں پر مجھ پر فائر کیے گئے، بانی پی ٹی آئی نے حکم دیا کہ ڈی چوک پہنچیں۔ ہم پر براہ راست کئی بار قاتلانہ حملے ہوئے، چائینہ چوک اور ڈی چوک میں فائرنگ کی گئی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اپنی نسلوں کو محفوظ کرنے کے لیے ہمیں انقلاب لانا ہوگا، ہمیں بانی پی ٹی آئی کی رہائی جلد از جلد چاہیے۔