90فیصد علاقہ واگزار کرالیا ، عراق میں داعش کا انجام قریب تر : ٹلرسن

90فیصد علاقہ واگزار کرالیا ، عراق میں داعش کا انجام قریب تر : ٹلرسن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 واشنگٹن (اظہر زمان، خصوصی رپورٹ) عراق کی سکیورٹی فورسز نے اتحادیوں کی امداد سے داعش سے نوے فیصد مقبوضہ علاقہ واپس لے لیا ہے جہاں 20 لاکھ بے گھر افراد کی آباد کاری کا سلسلہ جاری ہے اور اتحادیوں کے فنڈ سے اقوام متحدہ کے 300 سے زائد استحکام پیدا کر نیو ا لے منصوبوں پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ گزشتہ دنوں جنیوا میں عراق کی تازہ ترین صورتحال پر میڈیا بریفنگ میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلر سن کا مزید کہنا تھا داعش کی پسپائی تیزی سے ہو رہی ہے اور صدر ٹرمپ کے الفاظ میں ’’داعش کی نام نہاد خلافت کا انجام نظر آ رہا ہے‘‘۔ شام کی جنگی کامیابیوں میں روس کا یقیناًکردار ہے لیکن ایران کا کوئی حصہ نہیں ۔ عراق کے ایران کیساتھ صدیوں پرانے تعلقات ہیں اسلئے ہم نہیں چاہتے کہ ان کے درمیان اقتصادی، تجا رتی اور دیگر شعبوں میں تعاون ختم ہو تاہم یہ ضرور چاہتے ہیں کہ عراقی حکومت اپنے ملک میں ایران کے اثر و نفوذ کے خاتمے کیلئے خود اپنی پو ز یشن مضبوط کرے۔ ایک مستحکم و خوشحال عراق کے قیام کیلئے صرف میدان جنگ میں کامیابیاں کافی نہیں، اسلئے ہم عراق کی معیشت کو بہتر بنانے اور وہاں انسانی ہمدردی وا ستحکام پیدا کرنیوالے منصوبوں کیلئے بین الاقوامی امداد میں اضافہ کی کوششیں شروع کر رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ عراق کے اپنے پڑوسیوں کیساتھ تعلقات بہتر ہو رہے ہیں جس کا ایک ثبوت سعودی عرب کیساتھ عراق کی مشترکہ را بطہ کونسل کا قیام ہے۔ 25 سال تک دونوں ممالک کے تعلقات ٹوٹنے کے بعد بحالی کو مؤثر بنانے کیلئے کونسل کا افتتاحی اجلاس ریاض میں ہوا تاہم مسٹر ٹلرسن نے اس امر پر مایوسی کا اظہار کیا کہ گزشتہ چند ماہ میں عراقی حکومت اور کردوں کے درمیان جو تناؤ شروع ہوا ہے اس میں تمام تر کو ششو ں کے باوجود کمی واقع نہیں ہوئی، امریکہ چاہتا ہے عراقی فوج اور پیش مرگا کے جنگجوؤں میں تصادم نہ ہو،ہم پر امن اور سیاسی طریقہ سے ایک متحدہ وفاقی و جمہوری عراق کے برقرار رہنے کی حمایت جاری رکھیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے شام کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا انہوں نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ڈی مستورا سے بات چیت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ امریکہ شام میں داعش کی شکست کے بعد وہاں تشدد کے خاتمے اور اقوام متحدہ کی قرا ر د ا د و ں کے مطابق شامی عوام کو نیا سیاسی راستہ اختیار کرنے کا موقع دینے کی حما یت کرتا ہے۔ امریکہ بہت دفعہ کہہ چکا ہے شام میں اب اسد ا نتظا میہ کا کوئی مستقبل نہیں ۔ شام کی جنگی کامیابیوں میں روس کا یقیناًکردار ہے لیکن ایران کا کوئی حصہ نہیں ۔ عراق کے ایران کیساتھ صدیوں پرا نے تعلقات ہیں اسلئے ہم نہیں چاہتے کہ ان کے درمیان اقتصادی، تجا رتی اور دیگر شعبوں میں تعاون ختم ہو تاہم یہ ضرور چاہتے ہیں کہ عراقی حکومت اپنے ملک میں ایران کے اثر و نفوذ کے خاتمے کیلئے خود اپنی پو ز یشن مضبوط کرے۔

ٹلرسن

مزید :

علاقائی -