تحریک لبیک یارسول اور حکومت میں مذاکرات کا تیسرا دور بھی ناکام ، بات چیت کا عمل مکمل طور پر معطل
اسلام آباد(آئی این پی ) تحریک لبیک یا رسو ل اللہؐ اورحکومت کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دوربھی ناکام اور بات چیت کا عمل مکمل معطل ہوگیا ، حکومت نے مظاہرین کے برما کا سفارتخانہ بند ، پنجاب کے وزیر قانون کو عہدے سے ہٹانے سمیت دیگر مطالبات ماننے سے صاف انکار کر تے ہوئے کہاہے حلف نامے میں ختم نبوتؐ پر ایمان سے متعلق خانہ بحال کردیاگیا ہے اسلئے دھرنا فوری ختم کیا جائے ، جبکہ مولانا آ صف اشرف جلالی نے حکومتی تنبیہ مسترد کرتے ہوئے کہامطالبات تسلیم کئے جانے تک دھرنا جاری رہے گا،ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈر تے مطالبات نہ مانے گئے تو ملک بھر کو جام کر دیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہؐ اور حکومت کے درمیان تین ادوار پر مبنی مذ اکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے ۔باخبر ذرائع کے مطابق ہفتہ کے روز حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر احسن اقبال ،خواجہ سعد ر فیق ، ڈا کٹر طارق فضل چوہدری کے علاوہ اعلیٰ حکام نے تحریک کے رہنما ڈاکٹر اشرف جلالی ، ڈاکٹر ظفر جلالی ، مفتی وقار سمیت دیگر رہنماؤں سے مذ ا کرات کیے ۔ حکومت کا موقف تھا تحریک کی جانب سے ختم نبوتؐ والا معاملہ پہلے ہی سے حل کرلیا گیا ہے جبکہ برما کا سفارتخانہ بند اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناللہ کی برطرفی کے معاملات سیاست ہیں جن کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا، دھرنا ختم کیا جائے اس سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔ دوسری جانب تحریک کے رہنماؤں نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد مذاکرات ختم ہو گئے ۔بعدازاں سربراہ تحر یک لبیک یا ر سول اللہؐ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا حکمرانوں نے تین دن سے ہمارا کھانا، پانی بند کررکھا ہے،ہم پارلیمنٹ کے سامنے بھوکھے پیاسے بیٹھے ہیں جبکہ فورسز نے آپریشن کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں ، دھرنے والی جگہ پر حکومت نے بجلی کی سہولت ختم کر کے اند ھیر کر دیاہے، ہمارے سینکڑوں کارکنوں کو گرفتا ر کرلیا گیاہے اور ہماری گاڑیوں کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیاہے۔ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے، حکومت رات کے اندھیرے کی بجائے دن کی روشنی گرفتار کرے، لیکن ہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، حکومت نے مجھے گرفتار کیا تو کارکنان ملک بھر سے گرفتاریاں دیں گے اور جیل بھرو تحریک شروع کر دیں گے ۔ پاکستان ہمارے لئے کرائے کا مکان نہیں بلکہ ہمارے اباؤ اجداد کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ حکمران ظلم کرنا چاہتے ہیں تو کریں ہم صبر سے شکست دیں گے ۔وفاقی وزیر سعد رفیق نے مطا لبات کی منظوری کا ڈرافٹ دیا جسے ہم نے مسترد کر دیا۔ حکومت نے کہاہے تیس دن بعد ترمیم کے ذمہ دار افراد کے نام پبلک کر دیں گے ۔ ہمارا مطالبہ تھا ترمیم کے ذمہ دار افراد کو ملک سے باہر نہ جانے کی یقین دہانی کرائے ، دوسری جانب اسلام آباد میں تحریک لبیک یا رسول اللہ ؐشمالی پنجاب امیرڈاکٹر محمد ظفر اقبال جلالی ،شمالی پنجاب کے آرگنائزرمفتی محمد وقار مدنی ،پاکستان سنی تحریک پنجاب کے امیر مولانا شاداب رضا قادری ،علامہ عطاء الرحمن دھنیال، تحریک صراط مستقیم ضلع راولپنڈی کے امیرمولانا محمداشفاق صابری ،ڈاکٹر محمد عمران مصطفی و دیگر تنظیمات اہلسنت کے قائدین نے مشترکہ ہنگامی پریس کانفرنس میں کہاحکومت کا دھرنا شرکا ء کیلئے پانی بند کر کے وضو تک کیلئے محروم کرنا قابل مذمت ہے ، دھرنا کے شرکاء کے مطالبات منظوراور گرفتار کارکنان کو فوری رہا کیا جائے ورنہ ملک بھر میں دھرنے دیئے جائیں گے ،اگر ملک کسی شد ت کی طرف گیا تو ذمہ داری حکومت پر ہوگی،دھرنا شرکاء کیخلاف حکومتی اقدامات عذاب الہٰی کو دعوت دینے کے مترادف ہیں۔
مذاکرات ناکام