روایتی سیاسی رہنماؤں نے ملک اور قوم کا برا حال کر دیا:عاطف خان

روایتی سیاسی رہنماؤں نے ملک اور قوم کا برا حال کر دیا:عاطف خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مردان (بیورورپورٹ)وزیر تعلیم خیبر پختونخوا محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ وہ غریب کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہیں گے کیونکہ غریب اورکمزور لوگ بدعنوانی اورنااہل حکمرانوں کے ہاتھوں برباد ہو چکے ہیں ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز لنڈا کے گلی باغ مردان میں ایک شمولیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر ولید خان نائب ناظم اور ان کے ساتھیوں کی ایک بڑی تعداد نے پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا ۔ ممبر صوبائی اسمبلی زاہد خان درانی لوکل کونسلر حاجی شیر بہادر خان اور دوسرے پارٹی رہنماؤں نے بھی اجلاس سے خطاب کیا ۔ وزیر تعلیم نے اس موقع پر باتیں کرتے ہوئے کہا کہ روایتی سیاسی رہنماؤں نے ملک اور قوم کا براحال کیا ہے اور آج ہر کوئی فریاد کرتا ہوا سنائی دیتا ہے ۔ اس کی سب بڑی وجہ کرپشن اور بے ایمانی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ ان روایتی رہنماؤں کے الیکشن سے پہلے کے بیانات اور اقتدار میں آنے کے بعد کے اعمال کا موازانہ کریں تو اندازہ ہو گا کہ ان کے قول و فعل میں کتنا تضاد ہے ، ان کی تمام تر توجہ اپنی مفادات پر مرکوز ہوتی ہے ۔ عاطف خان نے کہا کہ باب دادا کے نام بنائے گئے اداروں میں بھی انہوں نے نوکریاں پیسوں کے عوض بیچ کر انتہائی شرم اور بے غیرتی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ لوگوں کو ایزی لوڈ ، جعلی جیکٹ ، جعلی اسلحے ، اغواء کار ، لفٹنگ اور تھانوں میں بارگیننگ اور نیب کے ساتھ طے کئے گئے معاملات اب بھی یاد ہیں اور وہ بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ وہ اپنا قیمتی ووٹ بدعنوان یا ایماندار لیڈر شپ کے حق میں استعمال کرنا چاہتے ہیں ۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ قوم پرست لیڈر اپنی حکومت میں اپنے گاؤں نہیں جا سکتے تھے لیکن اب خیبر پختونخوا میں ہر جگہ گھوم پھر سکتے ہیں ۔ اپنی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں عاطف خان نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ حالات اب بھی سو فیصد ٹھیک نہیں ہوئے تاہم یہ کہنے میں حق بجانت ہوں کہ ہم ایک درست سمت میں چل پڑے ہیں ۔ تعلیمی ادارے بہتر ہونے لگے ہیں ج صحت اور پولیس کے محکموں میں نمایاں فرق دیکھنے میں آرہا ہے ۔ کرپشن میں واضح کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اﷲ کی دی ہوئی بے شمار نعمتیں اور وسائل موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے ان وسائل سے صحیح معنوں میں استفادہ نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو شعوری طور پر دیکھنا ہے کہ اگر وہ موجودہ صورت حال سے نکلنا چاہتے ہیں اوراپنے لئے ایک ایماندار لیڈر کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں یا وہ برادری ، تعلق یا معمولی ذاتی مفاد کے لئے ملک اور قوم کا مستقبل داؤ پر لگاتے ہیں