سندھ حکومت نےگندم کی فی من قیمت مقرر کرنےکے وفاقی فیصلے کو کسان دشمن قرار دے دیا

سندھ حکومت نےگندم کی فی من قیمت مقرر کرنےکے وفاقی فیصلے کو کسان دشمن قرار دے ...
سندھ حکومت نےگندم کی فی من قیمت مقرر کرنےکے وفاقی فیصلے کو کسان دشمن قرار دے دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ حکومت نےگندم کی فی من قیمت 1600روپےمقررکرنےکےوفاقی فیصلے کو کسان دشمن قرار دیتےہوئے کہاہےکہ وفاق کو گندم کی فی من قیمت 1600روپے مقررنہیں کرناچاہیےتھی,وفاق کی مقرر کردہ گندم کی قیمت بہت کم ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر زراعت سندھ  اسماعیل راہو نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وفاق کو یوریا,ڈی ای پی اور ڈیزل کی قیمتیں دیکھ کر فیصلہ کرنا چاہیے تھا, فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے وفاق کا رویہ افسوس ناک ہے, وفاق نے ملک میں گندم کا مصنوعی بحران جان بوجھ کر پیدا کیا،عمران خان صاحب کے کرتا دھرتا مافیاز نے گندم چھپا رکھی تھی قلت پیدا ہونے کہ بعد وہ مارکیٹوں میں لے آئے, نیازی سرکار باھر سے گندم منگواکر بیرون ممالک کے کشتکار کو فائدہ پہنچا رہی ہےمگر یہاں کے کاشتکاروں کو کوئی سبسڈی نہیں دی جارہی۔

صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاقی حکومت میں ملک کے کاشتکارون کو جائز حق نہیں مل رہے, وفاق کا گندم کی فی من 1600 روپے قیمت مقرر کرنا کسان دشمن فیصلہ ہے،ایک مرتبہ پھر ٹڈی دل کے حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت ٹڈی دل کے نومبر میں دوبارہ حملے کے خدشے سے آگاہ ہے,پہلے بھی ہم نے سوسے زائد ٹیمیں بناکرٹڈی دل کاخاتمہ کیا، ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے وفاق نے صرف آٹھ ٹیمیں دی جو ناکافی تھی,سندھ کے بیس اضلاع پرٹڈی دل نے حملہ کیا تھا, ٹڈی دل کا خاتمہ پلانٹ پروٹیکشن نے کرنا تھا, وفاقی حکومت نے دوائیاں تک نہ دیں، سندھ حکومت نے پیسے لگائے کیونکہ ہمارے کسان متاثر ہور ہے تھے۔

اسماعیل راہو نے کہا کہ ماضی میں تمام تروسائل سندھ حکومت نے دیئے اب بھی صوبے کے پاس وافع مقدارمیں دوائیاں موجود ہیں, وفاقی حکومت نے صرف وہ مدد کی جوان کو چائنا کی طرف سے موصول ہوئی عملے کو گاڑیاں تک ہم نے مہیاکیں،سندھ حکومت نے پچھلے سال 33 کروڑ بجٹ رکھا تھا جس میں سے صرف انیس کروڑ خرچ ہوسکے تھے, 386 ملین روپے اس سال خرچ کئے ہیں, ٹڈی دل انڈیا کے راجستان سے سندھ پر حملہ کرسکتی ہے، نومبر میں ٹڈی دل نے سندھ سے گذر کر بلوچستان کی طرف سفر کرنا ہے۔