عدالتی پالیسی کے خلاف بار کے وکلاءنے ہفتہ کو بھی عدالتی بائیکاٹ کیا
لاہور(نامہ نگار) قومی عدالتی پالیسی کے خلاف لاہوربارکے وکلاءنے گزشتہ روزبھی ہفتہ وار عدالتی بائیکاٹ کیا۔جس کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی اور سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔قومی عدالتی پالیسی کے خلاف لاہور بار کے وکلاءکی ہفتہ وار ہڑتال اور عدالتی بائیکاٹ کا سلسلہ جاری ہے۔وکلاءکی اکثریت کینٹ کچہری،ماڈل ٹاون کچہری،ضلع کچہری کے علاوہ سیشن عدالتوں میں اپنے مقدمات کی سماعت کے لئے پیش نہ ہوئے۔وکلاءکے عدالتوں میں پیش نہ ہونے سے عدالتی کارروائی کو آگے نہ بڑھایا جا سکا۔ جسکی وجہ سے سینکڑوں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی۔ جس سے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا خصوصا بیرون شہر سے آئے سائلین کو مالی نقصان اور جسمانی مشقت کے علاوہ شدید ذہنی کوفت بھی برداشت کرنا پڑی۔لاہور بار کے عہدیداروں نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ فیصلے جلد بازی میں کرنے کی بجائے میرٹ پر کئے جائیں ورنہ وکلاءاپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ہڑتال کے باعث کینٹ کچہری،ماڈل ٹاﺅن کچہری،ضلع کچہری،ایوان عدل سول عدالتوں، سیشن عدالتوں،انٹی نارکوٹکس کورٹ،بینکنگ کورٹ، ڈرگ کورٹ،احتساب عدالتوں،انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں،انٹی کرپشن عدالتوں اور دیگر ماتحت عدالتوں میںقتل،اقدام قتل،ڈکیتی، چوری،اغوا، منشیات،مالی بد عنوانی،کرپشن، بوگس چیک دینے، فراڈ، دھوکہ دہی ، کے الزامات کے تحت زیر سماعت سینکڑوں مقدمات او خلع،سامان جہیز،نان و نفقہ ،بچوں کی حوالگی ،رینٹ کنٹرول،ایل ڈی اے ،پراپرٹی جھگڑے کے علاوہ دیگر سول دعویٰ جات التوا کا شکار ہوئے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں سائلین مردو خواتین کو انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔