توہین عدالت کیس، لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کنٹریکٹ انگریزی زبان میں لکھنے پر سپریم کورٹ برہم
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقلی کا کنٹریکٹ انگریزی زبان میں لکھے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ بھی ایک المیہ ہے ، حکمرانوں کی زبان سمجھنے والا الگ طبقہ اور نہ سمجھنے والا الگ ہے ۔
جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو یقین دہانی کے باوجود مستقل نہ کیے جانے پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی جس دوران صوبائی حکومتوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقلی کے نوٹیفکیشن پیش کردیئے ۔
جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیاکہ کتنی لیڈی ہیلتھ ورکرز ہیں جو انگریزی زبان میں لکھاشرائط نامہ پڑھ اور سمجھ سکتی ہیں ؟صوبوں نے آئین کا آرٹیکل 251نہیں پڑھا؟ جس پر عبدالرزاق مرزاکاکہناتھاکہ عدالت حکم دے ، شرائط نامہ (کنٹریکٹ لیٹر) اردومیں فراہم کردیں گے۔
جسٹس ثاقب نثار نے واضح کیاکہ وہ کوئی حکم نہیں دیں گے ، سندھ حکومت نے بھی ملازمت کا شرائط نامہ انگریزی میں دیاہے اور کیس کی مزید سماعت 21اکتوبرتک ملتوی کردی ۔