سموگ کی روک تھام آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹو ں کیلئے شکنجہ تیار
لاہور( لیڈی رپورٹر ) وزیر تحفظ ماحول بیگم ذکیہ شاہنوازکی جانب سے آئندہ موسم سرما میں سمو گ کے مسئلے کے پیش نظر فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے مانیٹرنگ کے عمل کو تیز کرنے کی خصوصی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے محکمہ فضائی آلودگی کا موجب بننے والے 30 بڑے صنعتی اداروں کو نو ٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ ہفتے جواب طلب کر رہا ہے اور باقی ایسے صنعتی ادارے خاص طور پر اسٹیل ملز کو بھی نوٹسز جاری کیے جارہے ہیں اس ضمن میں محکمہ زراعت کو بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ فصلوں کی کٹائی کے بعد آگ لگانے کے عمل کو مکمل طور پر ممنوع قرار دے اور اسپر فیلڈسٹاف کے ذریعے مکمل طور پر عملدرآمد کرائے تاکہ کوئی کسان بھی فصلوں کی کٹائی کے بعد کھیتوں میں آگ نہ لگانے پائے کیونکہ کھیتوں میں آگ لگانے کی وجہ سے بہت زیادہ دھویں کا باعث بنکر فوگ کو سموگ میں بدلنے کے عمل کو بھی تقویت ملتی ہے اور ماحولیاتی آلودگی کا موجب بھی بنتی ہے مزید براں محکمہ کے عملے کو دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ڈپٹی ڈائریکٹر تحفظ ماحول ضلع لاہور انجم ریاض کاکہنا ہے رواں سال کارروائی کرتے ہوئے اب تک 69فضائی آلودگی پھیلانے والے یونٹس کی رپورٹ مرتب کرکے مزید قانونی کاروائی کے لیے ارسال کی گئی ہے ان کا مزید کہنا ہے کہ ایسی فیکٹریاں جو کہ غیر معیاری ایندھن استعمال کر رہی ہیں ان کیلئے محکمہ جامع پالیسی بنا رہا ہے تاکہ ایسے ماحول اور انسانی صحت کے دشمن عنا صر کے خلاف قانونی شکنجہ مزید تنگ کیا جاسکے ،فضائی آلودگی اور پچھلے سال سموگ کو مد نظر رکھتے ہوئے فام انسپکٹرز کو اپنی قانونی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں انجم ریاض نے مزید کہا کہ جہاں محکمہ تحفظ ماحول اپنے فرائض انجام دے رہا ہے وہاں فیکٹری مالکان سے بھی التماس ہے کہ وہ ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں اور آلودگی پھیلا کر ماحول اور انسانی جانوں سے نہ کھیلیں اور اپنے منافع کا کچھ حصہ فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے پر بھی صرف کریں۔