بلدیہ عظمٰی کا اجلاس ، 16قرار دایں منظور، حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں نوک جھونک
لاہور(جنرل رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ لاہور کے ممبران نے تنخواہوں اور مراعات کا مطالبہ کر دیا ، اس حوالے سے گذشتہ روز ٹاؤن ہال میں اجلاس میں قرار داد کی منظوری دے دی گئی جس میں پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ میئرز،ڈپٹی میئرز ،ارکان اسمبلی کی طرح چیئرمین یونین کونسل،وائس چیئرمین اور مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے بلدیہ عظمیٰ کے ممبران کو اعزازیہ کے علاوہ مناسب تنخواہ اور الاؤنس دیے جائیں تاکہ وہ خوش اسلوبی سے اپنے امور سرانجام دے سکیں۔اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب ڈپٹی میئر وسیم قادر نے اپنی تقریر میں اس تشویش کا اظہار کیا کہ این اے 120میں ضمنی انتخابات کے دوران اختیارات نہ ہونے کے باعث اُنھیں عوام کے سامنے شرمندہ ہونا پڑا جو اپنے مسائل کے حل نہ ہونے پر ہم سے جواب طلبی کرتے رہے جس پر اپوزیشن لیڈر عفیف صدیقی نے اُن کی تائید اور حمایت کی اس پر حکومتی جماعت کے ممبران نے شور شرابہ شروع کر دیا کہ یہ ہماری پارٹی کا معاملہ ہے آپ کون ہوتے ہو اس میں بولنے والے اس دوران بعض حکومتی ممبران نے اپوزیشن لیڈر سے مائیک بھی چھین لیا جس کے بعد ڈپٹی میئر وسیم قادر نے میاں حمزہ شہباز شریف کے حق میں تقریر شروع کر دی تو حکومتی ممبران قدرے خاموش ہو گئے ۔گذشتہ روز ڈپٹی میئر میاں محمد طارق کی صدارت میں جناح ہال میں اجلاس عام میں مجموعی طور پر مفاد عامہ کی 16 قراردادوں کی منظوری دی گئی ۔جس میں ایک قرار داد کے ذریعے لیٹ پیدائش اندارج کے یونین کونسلوں کے چیئرمینوں کے اختیارات میں اضافہ کی بھی شامل ہے جس کے مطابق سابقہ بلدیاتی نظام میں ناظم یونین کونسل 20سال تک لیٹ اندارج کا اختیار رکھتا تھا جو اب سات سال کر دیا گیا ہے۔ یونین کونسل نمبر156میں گرائے گئے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول مین بازار مجاہد آباد کی تعمیر، یوسی 158میں نئے بنائے گئے غازی آباد ہسپتال میں سہولیات اور بہتری، یوسی149 ضرار شہید روڈ پر سٹریٹ لائٹس کی مرمت و بحالی، یوسی200میں شیر پاؤ برج تا مال روڈ نئی سڑک کی تعمیر، یوسی 272میں رائے ونڈ میں سٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور روہی نالہ کی صفائی کی قراردادیں بھی منظور کر لی گئیں۔