وزیر خارجہ کا انٹر ویو ملکی مفادات کی نفی ، خواجہ آصف قومی اسمبلی خارجہ امور کمیٹی میں طلب
اسلام آباد( آن لائن )قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے حقانی نیٹ ورک اور کالعدم تنظیموں سے متعلق انٹر ویو پر بر س پڑی ، اراکین کمیٹی کاکہنا تھا وزیر خارجہ پتہ نہیں پاکستان کی بجائے کس کے مفادات کا تحفظ کر رہا ہے ، ا مر یکہ کے ڈو مور کے مطالبے او ر اپنا گھر ٹھیک کرنے کو درست قرار دینا مسلح افواج کی دہشت گردی کیخلاف قربانیوں کی نفی ہے، اراکین کے شدید احتجاج اور مطالبے پر وزیر خارجہ خواجہ آصف کوآئندہ خارجہ امور کمیٹی میں طلب بھی کر لیا گیا ہے۔گزشتہ روزہونیوالے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سابق وزیر مملکت خا ر جہ امور خسرو بختیار کو چیئرمین خارجہ امور کمیٹی بھی منتخب کر لیاگیا ان کا نام آفتاب شیر پاؤ نے پیش کیا جس کی نعیمہ کشور و دیگر اراکین نے توثیق کی بعد ازاں خسرو بختیار نے کر سی صدارت سنبھال لی ، تمام اراکین نے انکو مبار ک با ددی تاہم شیریں مزاری سمیت کئی اراکین بی بی سی کو دیئے گئے وزیر خارجہ کے حقانی نیٹ ورک اور کالعدم تنظیموں بارے انٹر ویو پر پھٹ پڑے اور کہا خواجہ اصف کے بیانات پاکستان کیلئے مز ید مسائل بڑھائینگے،انہیں کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں طلب اور وضاحت مانگی جائے کیونکہ وہ جس قسم کے بیانات دے رہے ہیں وہ تو امر یکی پالیسی کو ماننے کے مترادف ہیں،جبکہ افواج پاکستان نے دہشت گرد گروپوں کے خاتمے کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور وزیر خارجہ کے بیانات ان قربانیوں کی نفی کے برابر ہیں ۔اراکین کے مطالبے پر آئندہ اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف کو طلب کر لیا گیا جبکہ سیکرٹری خارجہ کو بھی نئی امریکی پالیسی پر بریفنگ دینے کی ہدایت کی گئی ہے ،کمیٹی نے کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ بھارتی فوج سویلین کو نشانہ بنا رہی ہے جو عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، کمیٹی اراکین نے دفاع وطن کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے سکیورٹی اہل کاروں اور پاک فوج کے جوانوں اور افسران کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سوئٹزرلینڈ میں پاکستان مخالف بینرز اور پوسڑز کو ملکی خود مختاری کیخلاف قرار دیا اور اس کی انتہائی مذمت بھی کی ۔ شیریں مزاری کا کہنا تھا ملک کا وزیر خارجہ اگر پالیسی کیخلاف بیان دے گا تو دشمن کی ضرورت ہی نہیں ،اراکین نے امریکی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہاپاکستان اپنے دفاع و سلامتی کیلئے تمام تر اقدامات اٹھائے۔
خواجہ آصف طلب