اسحاق ڈا پر فرد جرم عائد ہونا مکافات عمل، جوبویا وہ کاٹ رہے ہیں: صنعتکار، تاجر رہنما

اسحاق ڈا پر فرد جرم عائد ہونا مکافات عمل، جوبویا وہ کاٹ رہے ہیں: صنعتکار، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (اسد اقبال)ملک کے ممتاز صنعتکار و تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد ہو نے کو مکافات عمل قر ا ر دیتے ہوئے کہا ہے وزیر خزانہ کے گزشتہ چار سال معیشت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوئے ،ایکسپورٹ کی شرح میں واضح کمی ،گردشی قرضہ میں اضافہ اور ملکی و بیرونی قرضوں سے معیشت کا پہیہ گھمایا اور جو بویا وہ کاٹ رہے ہیں انہیں مستعفی ہو جانا چا ہیے ۔وزیر اعظم ملکی معاشی پا لیسی میں اصلاحات کیلئے ٹیکنوکریٹس ، ماہرین معاشیات اور سٹیک ہولڈر ز کی گول میز کانفرنس بلائیں تاکہ باہمی مشاورت سے از سر نو معاشی پا لیسی ترتیب دی جا سکی اور عالمی سطح پرملکی معاشی امیج مستحکم ہو سکے ۔ان خیالات کا اظہار چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ، پیٹرن انچیف میا ں انجم نثار ، لاہورچیمبر آف کامرس کی نو منتخب لیڈی ممبر نبیلہ انتصار اورگروپ لیڈر شیخ آصف ، سابق صدر لاہور چیمبر آف کامرس سہیل لاشاری اورنائب صدر لاہورچیمبر ناصر حمیدنے روزنامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہو ئے کیا ۔انکا مزید کہنا تھا موجو دہ حکومت کے دور اقتدار میں ٹھوس معاشی پالیسی نہ ہونے اور تاجروں و صنعتکاروں کی تجاویز و آراء کو پس پشت ڈال کر معیشت کو شدید دھچکا لگایاگیا ، ایکسپورٹ 25 ملین سے کم ہو کر 20ملین ڈالر رہ گئی ہے جبکہ بنگلہ دیش جو ہم سے بہت پیچھے تھا آج اس کی ایکسپورٹ 34ملین ڈالر تک پہنچ چکی ہے،سیا سی صورتحال ابتر ہونے سے معیشت پر اثرات منفی مرتب ہو رہے ہیں ، معاشی پالیسی کو از سر نو تر تیب دیا جانا ضروری ہے کیو نکہ انڈسٹری اور ٹریڈ کا گراف دن بدن گر رہا ہے ۔ اسحاق ڈار نے وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ملکی معیشت کیلئے کچھ نہ کیا بلکہ سٹیک ہو لڈرز کی تجاویز کو ہمیشہ بجٹ میں نظر انداز جبکہ ٹیکسو ں کی شرح بڑھا کر ٹیکس دہندگان پر مذید بو جھ ڈالنے سمیت معیشت کا پہیہ گھمانے کیلئے نئی معاشی پالیسی وضح کر نے کے بجائے اندرونی و بیرونی قرضوں پر انحصار کیا ، اسحاق ڈار کو چاہیے کرپشن میں فر د جرم عائد ہونے کے بعد خود مستعفی ہو جائیں کیو نکہ وزیر خزانہ لاہور چیمبر اورہم میں سے ہی ہیں جن کو صنعتکاروں اور تاجروں کے مسائل سے خوب شناسائی ہے تاہم افسو س یہ ہے کہ انہوں نے ملکی معیشت کیلئے کوئی مثبت اقدام نہیں اٹھایا۔

مزید :

صفحہ آخر -