تمام مکاتب فکر کے علماے اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیں:حبیب الرحمان

تمام مکاتب فکر کے علماے اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیں:حبیب الرحمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور( سٹاف رپورٹر)صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر برائے زکوٰہ ،اوقاف ومذہبی امور حاجی حبیب الرحمن نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر اسلام دشمن قوتیں ایک پیج پر ہیں اورشیعہ سُنی اختلافات کوہوادے کر اسلامی دنیامیں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں لہٰذاضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مکاتب فکر کے علماء اپنے فروعی اختلافات بھلا کر آپس میں رواداری اوراتحاد بین المسلمین کو فروغ دیں ۔نیز ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کریں اوراسلام دشمن قوتوں کے مذموم مقاصد کو ناکام بنائیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روز اوقاف آڈیٹوریم پشاورمیں محرم الحرام کے مقدس مہینے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیداکرنے کی غرض سے صوبے کے جیئد علماء اکرام کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کااہتمام محکمہ اوقاف نے کیاتھا۔ اس موقع پر سیکرٹری اوقاف ہدایت جان، ایڈمنسٹریٹر اوقاف ہدایت للہ،حافظ عبدالغفور ،مفتی نذیر حسین ،سید نورالحسنین گیلانی اورصوبے کے دیگر نامی گرامی علماء کرام بھی موجود تھے۔ حاجی حبیب الرحمن نے کہا کہ نہ صرف شیعہ سُنی علماء بلکہ تمام مکاتب فکر کے علماء کو چاہئے کہ وہ آپس میں بھائی چارے اوررواداری کوفروغ دیں اورمحض محرم کے موقع پر اجلاس میں شریک نہ ہوں بلکہ سال کے بارہ مہینے آپس میں قریبی رابطہ رکھیں اور ایک دوسرے کی خوشی اورغمی میں شریک ہوں تاکہ شیعہ سُنی کے مابین 30 سالہ پرانے خوشگوار روابط بحال ہوں اورعام لوگوں کے دلوں سے نفرتوں اورکدورتوں کا خاتمہ ہو۔ اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ صوبے میں فرقہ واریت میں کافی حد تک کمی آچکی ہے اورحالات ماضی کے مقابلے میں بہتری کی طرف جارہے ہیں جس کی بڑی وجہ علماء کرام کے مابین رواداری اوربھائی چارے کافروغ ہے ۔انہوں نے کہا کہ امام عالیٰ مقام حضرت امام حسینؓ امن کا استعارہ ہیں اورمحرم تجدید اسلام اورتجدید قرآن کامہینہ ہے اوراسلام ایک مکمل نظام بشریت ہے ۔انہوں نے اس تاثر کوغلط قرار دیاکہ ممبر اورمحراب کو فرقہ واریت کے لئے استعمال کیاجاتاہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ اگرکوئی ممبر اورمحراب کااستعمال غلط کررہاہے توعلماء کرام اورحکومت کو مل کر اسکے خلاف کاروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا فرقہ واریت ایک کنسر ہے اوراس کا علاج حکومت اورعلماء کرام نے مل کرکرنا ہے۔ اجلاس میں علماء کرام نے محرم کے دوران امن کے قیام کے کئی مفید تجاویز دیں اور آخر میں قیام امن ، ملک کی ترقی وخوشحالی اورملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے اجتماعی دُعا کی گئی۔