مسلم حکمران مغربی دنیا کیطرف دیکھنے کی بجائے دور فاروقی کو سامنے رکھیں‘ خالد محمود ازھر
خانیوال (بیورونیوز)حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے عدل ومساوات کی اعلیٰ مثالیں قائم کیں۔ دور فاروقی رہتی دنیا تک نمونہ رہے گا مسلم حکمران مغربی دنیا کی طرف دیکھنے کی بجائے (بقیہ نمبر43صفحہ7پر )
دور فاروقی اور نظام خلافت راشدہ کو سامنے رکھیں طاغوتی قوتوں کے سامنے جرات واستقامت کے ساتھ حق وصداقت کا علم بلند رکھنا حسینیت ہے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا عالمی قوتوں کا ایجنڈا ہے ہر پاکستانی قیام امن کیلئے اپنا کردارادا کرے ان خیالات کا اظہار تحفظ نظریہ پاکستان کے چئیرمین مفتی خالد محمود ازھر نے جامعہ خدیجۃ الکبریٰ میں شہادت فاروق وحسین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سیدناعمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں خدمت خلق اور عدل و انصاف۔ مساوات اور سادگی کو فروغ دیا راتوں کو پہرے دئیے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اپنی پیٹھ پر سامان رکھ کر گھر کی دہلیز تک پہنچایا معمر افراد معذورین اور نادار لوگوں اور شیر خوار بچوں کے وظائف مقرر کیئے اظہار رائے کی آزادی دی اپنی ذات کو ہر لمحہ احتساب کیلئے پیش کیا یہی وجہ ہے کہ آج غیر مسلم حکمران حضرت عمر فاروق کے مثالی دور کو آئیڈیل قرار دیکر اپنے ممالک میں اصلاحات کر رہے ہیں مگر مسلم حکمران حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے طرز حکمرانی کو اپنانے کی بجائے مغرب کے لنڈا بازار کی طرف دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ حضرت سیدنا حسین رضی اللہ عنہ سے محبت ایمان کی نشانی ہے صحابہ کرام اور اہلبیت عظام کی محبت کے بغیر ایمان مکمل نہیں ایمان کے ساتھ ساتھ اعمال میں بھی صحابہ کرام معیار ہیں حضرت سیدنا حسین رضی اللہ عنہ نے کربلا میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ جام شہادت نوش فرماکر قیامت تک مسلمانوں کے لئے راہ عمل متعین کردی کہ مسلمان کسی صورت بھی حق وصداقت کا راستہ نہیں چھوڑ سکتا دین اسلام کی سربلندی اور نشرواشاعت کے لئے ہر قربانی دینے کے لئے ہر دم تیار رہتا ہے محرم الحرام میں قیام امن کیلئے کئیے جانے والے انتظامات قابل تحسین ہیں مگر صرف محرم الحرام کی بجائے پورا سال قیام امن کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔ سیمینار سے جمعیت علماء اسلام کے ڈویژنل امیر چوہدری بابر علی جٹ، پاکستان علماء کونسل کے راہنما مولانا اکرام اللہ، خان شبان ختم نبوت کے ضلعی صدر مفتی سمیع اللہ معاویہ ودیگر علماء نے بھی خطاب کیا۔