لبنان ، احمد الاسیر سمیت کئی شدت پسندوں کو سزائے موت
بیروت(این این آئی)لبنان کی فوجی عدالت نے شدت پسند مذہبی رہ نما احمد الاسیر کو فوج اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف لڑنے کی پاداش میں سزائے موت جبکہ ایک سابق موسیقار فضل شاکر کو احمد الاسیر کا ساتھ دینے کے جرم میں 15 سال قید بامشقت کی سزا اور بنیادی شہری حقوق سے محروم کرنے کا حکم دیا ہے۔
لیبیا میں تازہ امریکی فضائی حملے،داعش کے 26جنگجوہلاک کرنے کا دعویٰ
لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق فوجی عدالت نے شدت پسند مذہبی رہ نما احمد الاسیر اور اس کے ایک بھائی امجد الاسیر کوبھی سزائے موت سنائی ہے تاہم امجد الاسیر مفرور ہے۔ عدالت نے ملزمان کو ’صیدا‘ کے علاقے عبرا میں فوج کے ساتھ تصادم کی راہ اختیار کرنے اور حملوں میں ایک درجن فوجیوں کو قتل کرنے سے سمیت متعدد الزامات عاید کیے گئے تھے۔واضح رہے کہ لبنانی فوج نے الشیخ احمد الاسیر کو 2015ء کو بیروت کے ہوائی اڈے سے اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ پلاسٹک سرجری کرکے اپنا حلیہ تبدیل کرنے کے بعد جعلی پاسپورٹ پر مصر فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔تاہم گرفتاری کے بعد احمد الاسیر کے خلاف جون 2013ء اور اس کے بعد صیدا کے علاقے میں فوج کے ساتھ لڑنے کے الزام کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ان پر الزام عاید کیا گیا تھا کہ انہوں نے مسجد بلال بن رباح پر فوج کے دھاوے کے وقت جوابی کارروائی میں 12 فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔ اس کے علاوہ احمد الاسیر اور اس کے ساتھی فوج پر حملوں پر اکسانے کی کوششوں میں ملوث رہے ہیں۔
عدالت نے گرفتار اور مفرور کئی دوسرے شدت پسندوں کو بھی موت اور قید بامشقت کی سزائیں سنائی ہیں۔ قید با مشقت کی سزا پانے والوں میں سابق فن کار فضل شاکر شامل ہیں جبکہ احمد الاسیر کے ساتھ اس کے بھائی امجد الاسیر کو بھی سزائے موت سنائی گئی ہے۔