مریخ کی سطح کے نیچے سائنسدانوں کو پانی کے آثار مل گئے، خلائی مخلوق کی تلاش کی کوششیں مزید تیز ہو گئیں

مریخ کی سطح کے نیچے سائنسدانوں کو پانی کے آثار مل گئے، خلائی مخلوق کی تلاش کی ...
مریخ کی سطح کے نیچے سائنسدانوں کو پانی کے آثار مل گئے، خلائی مخلوق کی تلاش کی کوششیں مزید تیز ہو گئیں
سورس: twitter/@NASA

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) مریخ پر ایک عرصے سے پانی کی تلاش جاری تھی اور اب اس حوالے سے سائنسدانوں کو بڑی کامیابی حاصل ہو گئی ہے۔ دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق سائنسدانوں نے مریخ کی سطح کے نیچے پانی کے کئی ذخائر دریافت کر لیے ہیں۔ یہ ذخائر مریخ کے جنوبی قطب میں ملے ہیں۔ قبل ازیں سائنسدانوں نے ایک مفروضہ قائم کر رکھا تھا کہ مریخ کی سطح کے نیچے نمکین پانی کی ایک بہت بڑی جھیل واقع ہے۔ اس دریافت سے سائنسدانوں کے اس مفروضے کو بھی تقویت ملی ہے اور مریخ کی سطح پر پانی کے مزید چینلز کی تلاش کی راہ بھی ہموار ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”یہ تاریخی دریافت مریخ پر خلائی مخلوق کی موجودگی کی دریافت میں بھی کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ زندگی کے لیے پانی ناگزیر ہے اور جب مریخ پر پانی کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے تو غالب امکان ہے کہ وہاں کسی طرح کی خلائی زندگی کا وجود بھی ہو سکتا ہے۔ بہرحال ہمیں مریخ کا بہتر مشاہدہ کرنے، اس کی کیمسٹری کو جاننے اور وہاں خلائی زندگی کے وجود سے آگاہی پانے کے لیے ابھی بہت تحقیق کی ضرورت ہے۔ “ واضح رہے کہ مریخ کی سطح کے نیچے پانی کے ذخائر کی یہ تاریخی دریافت MARSIS(Mars Advanced Radar for Subsurface and Ionosphere Sounding)نامی آلے کے ذریعے کی گئی ہے جو یورپی خلائی ایجنسی کی طرف سے مریخ کے مدار میں بھیجے گئے خلائی جہاز میں موجود ہے۔ یہ خلائی جہاز مریخ کے مدار میں چکر لگا رہا ہے اور اس میں نصب آلات مریخ کے متعلق معلومات مسلسل زمین پر بھیج رہے ہیں۔