ایم ڈی کیٹ تنازعات کا شکار

  ایم ڈی کیٹ تنازعات کا شکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملک بھر کے میڈیکل کالج اور یونیورسٹیوں میں طلبہ و طالبات کے داخلے کے لیے ہونے والا امتحان (ایم ڈی کیٹ) تنازعات اور الزامات کا شکار ہو گیا ہے۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی کویہ امتحان کرانے کی ذمہ داری سونپ رکھی تھی۔ طلبہ و طالبات نے الزام نے لگایا ہے کہ پرچہ ایک رات پہلے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا جبکہ کراچی کے علاوہ دیگر شہروں میں نصاب سے ہٹ کر سوالات پوچھے جانے کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اِن الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ پرچہ آؤٹ نہیں ہوا بلکہ جسے امتحانی پرچہ کہا جا رہا ہے شاید وہ گیس پیپر ہو کیونکہ بعض دفعہ ایسا بھی ہو جاتا ہے کہ گیس پیپر اصل امتحانی پرچے کے بہت قریب ہوتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ کے اضلاع کشمور اور تھرپارکر میں بعض امیدواروں نے 100 فیصد نمبر بھی حاصل کیے ہیں جو کہ باعث ِ حیرت ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سے بھی کھلے عام نقل کی شکایات سامنے آئی ہیں جبکہ اِسی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے امیدواروں کو چھ گریس مارکس دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چند روز کے لیے نتائج روکنے کا حکم امتناعی جاری کر دیا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے نہ صرف تحقیقات کا مطالبہ کیا بلکہ اِس بدانتظامی کا ذمہ دار ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ کو قرار دیا ہے۔ دنیا بھر میں پاکستان بہترین ڈاکٹر تیار کرنے میں اچھی شہرت کا حامل ہے، اِس وقت امریکہ سمیت کئی ممالک میں پاکستانی ڈاکٹر خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن اِس صورتحال سے پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم دینے والی جامعات کے معیار پر سوال اُٹھ سکتے ہیں، پی ایم ڈی سی کو ملک کے اِس اہم شعبے کے وقار کو قائم رکھنے کے لیے سخت فیصلے لینا چاہئیں، امتحان کے طریقہ کار میں تبدیلی بھی لائی جانا چاہئے۔

مزید :

رائے -اداریہ -