اوورسیز پاکستانی ہمار ے ماتھے کا جھومر، انکے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرینگے:  خواجہ آصف

  اوورسیز پاکستانی ہمار ے ماتھے کا جھومر، انکے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                نیویارک(آئی این پی)  وزیر دفاع خواجہ آصف  نے کہا  ہے کہ اوورسیز پاکستانیز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔قونصلیٹ جنرل پاکستان کی جانب سے نیویارک میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے ملاقات کی۔پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو جنرل اسمبلی سے خطاب پر زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔اس موقع پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ شاندار انداز سے پیش کیا اور بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا پیغام دے کر قوم کی ترجمانی کی۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کیساتھ ملاقات میرے لیے باعث مسرت ہے، یہ تقریب صرف ایک اجتماع نہیں بلکہ پاکستانی قوم کی ہم آہنگی کا مظہر ہے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، آپ سب کی پاکستان سے محبت کا اظہار دیکھ کر خوشی ہوئی، اوورسیز پاکستانیز نے ہمیشہ ملکی ترقی اور خوشحالی میں بھرپور کردار ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیزنے ثابت کیا پاکستانی قوم ہر مشکل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، ملکی معاشی ترقی میں اوورسیز پاکستانیوں کا گراں قدر کردار ہے، پاکستانی کمیونٹی کی فلاح وبہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیز کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔خواجہ محمد آصف نے کشمیر، فلسطین اور دہشت گردی کا مسئلہ عالمی فورم پر کھل کر اٹھانے پر وزیراعظم کی تعریف کی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی رہنماؤں کو دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ افغانستان کے بڑھتے ہوئے مسائل سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے مختلف حصوں میں مقیم  لاکھوں افغان مہاجرین کو بے مثال مدد فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر رجسٹرڈ افغان باشندوں کو اپنے ملک واپس جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین پاکستانی علاقوں میں حملوں اور دہشت گردی پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے حساس مسائل ہیں جنہیں اقوام متحدہ کے فورم کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اقوام متحدہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر پر اپنی قرارداد پر عملدرآمد کرے۔ ٹیکس کے کمزور نظام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پرچون فروشوں اور زرعی شعبے کو مناسب طریقے سے ٹیکس ادا کرنا چاہیے تاکہ ہم آئی ایم ایف پروگرام کو صحیح طریقے سے ختم کر سکیں۔ عدالتی اصلاحات اور آئینی ترمیم سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون سازی اور ترامیم کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو جلد انصاف کی فراہمی کے لیے قانونی اصلاحات ناگزیر ہیں۔

خواجہ آصف

مزید :

صفحہ اول -