دی آرٹس فورم کی ورلڈ کلچر فیسٹول میں میڈیا کو کوریج سے روکنے کی مذمت 

  دی آرٹس فورم کی ورلڈ کلچر فیسٹول میں میڈیا کو کوریج سے روکنے کی مذمت 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر)دی آرٹس فورم کے صدر مبشر میر۔ نجم الدین شیخ، کرنل مختار بٹ، ڈاکٹر جاوید منظر، منصور زبیری، محمد اسلم خان،زیڈ ایچ خرم، صباحت بخاری،قندیل جعفری،نسیم شاہ ایڈوکیٹ،ڈاکٹرعین الرضا،تحسیم الحق حقی،عظیم حیدر سید،نعیم طاہر،آصف مقصود،واحد لاشاری،نسیم انجم اور یاسمین چوہدری نے آرٹس کونسل کراچی میں ورلڈ کلچر فیسٹول میں ہونے والی بدنظمی اور میڈیا کو کوریج سے روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹس کونسل جیسے ثقافتی ادارے کو موجودہ انتظامیہ کو مافیا کی طرز پر چلایا جارہا ہے۔من پسندافراد کو آرٹس کونسل میں نمایاں جگہ دے کر ادارے کو یرغمال بنالیا گیا ہے۔اپنے جاری کردہ بیان میں دی آرٹس فورم کے عہدیداروں نے کہا کہ دعوت نامے دینے کے باوجود آرٹس کونسل کراچی میں میڈیا کو ورلڈ کلچرل فیسٹول کی کوریج سے روکا گیا ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں اور صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل کی موجودہ انتظامیہ مافیا کی طرز پر ادارے کا نظم و نسق چلارہی ہے۔آرٹس کونسل جیسے ثقافتی ادارے کو یرغمال بنالیا گیا ہے اور وہاں آرٹ و کلچر سے تعلق نہ رکھنے والے افراد کی اجارہ داری ہے۔ایسے لوگوں کو آرٹس کونسل کا ممبر بنایا گیا ہے جن کا آرٹ و کلچر سے کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ ممبر شپ کے حقیقی حق داروں کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل میں ہونے والی تمام اہم تقریبات اور پروگرامز میں یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ من پسند افراد کو نمایاں جگہ دی جاتی ہے جبکہ آرٹ و کلچر سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو نظرانداز کردیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل میں ہونے والی بے قاعدگیوں کو دی آرٹس فورم ہر پلیٹ فارم پر اجاگر کررہی ہے اور اس ضمن میں ہم نے سندھ انفارمیشن کمیشن سے بھی رابطہ کیا ہے جہاں جواب طلب کیے جانے پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر آرٹس کونسل کمیشن میں پیش نہیں ہوئے جس پر انہیں ایک مرتبہ پھر نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔