ملتان، انتظامی افسر کا شہباز شریف ہسپتال کا دورہ، مریضوں کو میڈیسن کی کم مقدار دینے کا انکشاف، سٹوڈنٹ ڈسپنسر پر تھپڑ سے حملہ عملے کیخلاف فوری کارروائی کا ٹاسک
ملتان(وقائع نگار)ملتان کے ایک انتظامی افسر نے گورنمٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر شہباز شریف ہسپتال کے دورے کے دوران مریضوں کو پیناڈول کی گولی کی مقدار کم دینے(بقیہ نمبر25صفحہ7پر)
پر سٹوڈنٹ ڈسپنسر کو تھپڑ رسید کردیا اور موقع پر موجود لوگوں سے بھی ویڈیو زبردستی ڈیلیٹ کروا دی۔بلکہ فارمیسی میں تعینات صدف نامی خاتون جو معطل کرکے محکمہ صحت ملتان سے ذمے داروں کے خلاف مزید کارروائی کرنے کیلئے ہدایت جاری کردی یے۔ذرائع کے مطابق ملتان کے ایک انتظامی افسر نے گزشتہ روز گورنمٹ شہباز شریف ہسپتال کا دورہ کیا۔تو اس دوران ان کو مریضوں کی جانب سے ادویات کی کمی کے بارے شکایت موصول ہوئی کہ مریضوں کو کم مقدار میں ادویات مل رہی ہیں،بلکہ ایک شہری سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا مجھے پیناڈول کی کچھ گولیاں ملی ہیں جبکہ پرچی پر دس گولیوں کی مقدار لکھی ہوئی تھی جس پر انہوں نے فارمیسی میں جاکر غصے ہونا شروع کردیا۔اس موقع پر موقع پر موجود ڈسپنسر طالب عاطف کو تھپڑ دے مارا۔اور کسی ایک کی بھی ایک ناں سنی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تھپڑ مارنے کی ویڈیو وہاں موجود شہریوں نے بنائی تو اس ایک افسر نے پولیس کے ذریعے ان سے موبائل فونز چھین ویڈیوز ڈیلیٹ کروا دیں اور محکمہ صحت افسر کو ہدایت کی کہ متعلقہ عملے کے خلاف کاروائی کی جائے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کچھ دیر بعد طالب علم عاطف نے جب اپنا ویڈیو ریکارڈ سوشل میڈیا پر ڈالا تو ویڈیو بیان تیزی سے پھیل گیا جس کے بعد ہسپتال سے تھپڑ کی سی سی ٹی وی فوٹیج ڈیلیٹ فورا سے پہلے کروا دی گئی تاکہ بھرم بچ سکے دوسری طرف نوجوان طالب علم عاطف نے جاری ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ وہ ڈسپنسر سٹوڈنٹ کے طور پر کام کر ہا ہے اگر کوئی دوائی کا ایشو تھا تو وہ دوائی ڈسپنسر نے دی ہو گی اس نے کسی کو دوائی نہیں دی لیکن اسے بلا وجہ تھپڑ مارا گیا، اس نے اعلی حکام سے انصاف کی اپیل بھی