سائنس و ٹیکنالوجی دنیا بھر سے اہم معلومات!

  سائنس و ٹیکنالوجی دنیا بھر سے اہم معلومات!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 سونے سے قبل سمارٹ فونز، ٹیلی ویژن دیکھنے سے بچوں کی نیند پر اثرات!

نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ بچوں کو رات کو سونے سے قبل سمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس استعمال کرنے یا ٹیلی ویژن دیکھنے کی اجازت دینے سے ان کی نیند پر بہت کم اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس نئی حیران کن تحقیق سے قبل ماہرین طویل عرصے سے یہ کہہ رہے تھے کہ بچوں کی نشوونما پر سکرین ٹائم کے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور انہوں نے اسے بچوں کی صحت کے حوالے سے منفی قرار دیا تھا لیکن اب کیوی سائنسدانوں نے 11 سے 14 برس تک کے ایسے بچوں کا تجزیہ کیا جو کہ سونے سے قبل سمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس استعمال کرتے یا ٹیلی ویژن دیکھتے تھے اور اپنی تحقیق میں کہا کہ اس سے بچوں نیند پر منفی اثرات نہیں پڑتے۔

سر کی خشکی چھاتی کے سرطان کا سبب بن سکتی ہے، نئی تحقیق!

ایک چونکا دینے والی تحقیق کے مطابق سر کی خشکی (ڈینڈرف) چھاتی کے کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔اسی طرح منہ میں پایا جانے والا بیکٹیریا آنتوں کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔چینی سائنسدانوں نے اس حوالے سے اپنی تحقیق میں پتہ لگایا ہے کہ خمیر جیسی فنگس کی ایک قسم مالا سیزیا بوس چھاتی کے بافتوں میں موجود چربی میں داخل ہوکر ٹیومر کے پیدا ہونے کے خطرات میں اضافہ کرتا ہے۔تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ فنگس کس طرح یہ کرتے ہیں ابھی غیر واضح ہے۔ سائنسدانوں کی تھیوری کے مطابق جسم کے نقصان دہ بائی پروڈکٹ (ضمنی پیدا ہونے والی چیزیں) خلیوں یا پھر کینسر ٹشوز سے لڑنے والے جسم کے اندرونی دفاعی نظام کو تباہ کرتی ہے۔اس تحقیق کے مرکزی مصنف اور چین کی ہیبی یونیورسٹی کے لائف سائنسز کے ماہر، پروفیسر کیو منگ وانگ نے کہا کہ یہ نتائج لوگوں کی صحت پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔ان کے مطابق صرف خوبصورتی کے لیے ہی نہیں بلکہ صحت کے لیے بھی جلد کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی خوردبینی جاندار کا کینسر سے تعلق پایا گیا ہو، اسی لیے اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

7 چیزیں جو فریج میں نہیں رکھنی چاہئیں!

روز مرہ کی زندگی میں پھل، سبزیوں سمیت کئی ایسی کھانے کی اشیاء ہوتی ہیں جو ہم بغیر سوچے سمجھے اور اس کا فائدہ نقصان جانے فریج میں رکھ دیتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے ناصرف ہماری صحت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ مذکورہ اشیاء بھی خراب ہو جاتی ہیں۔آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ 7 اشیاء کون سی ہیں جنہیں فریج میں بالکل نہیں رکھنا چاہیے۔

آلو وہ سبزی ہے جو ہر گھر میں سب سے زیادہ پکائی جاتی ہے، پھر چاہے وہ آلو گوشت کے ساتھ پکیں، قیمے یا خالی، اسے پسندیدہ اور مقبول سبزی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اسے فریج میں نہیں رکھنا چاہیے؟ آلو کو اسٹور کرنے کے لیے ٹھنڈی اور تاریک جگہ بہترین ہے، لیکن ریفریجریٹرز بہت ٹھنڈے ہوتے ہیں۔ آلو فریج میں رکھنے سے یہ ٹھنڈے ہو جاتے ہیں جو ان میں سٹارچ پیدا کردیتے ہیں، سٹارچ شوگر میں تبدیل ہو جاتا ہے جس سے آلو کا ذائقہ کم ہونے لگتا ہے۔پیاز کو چھیلنے کے بعد فریج میں رکھا جاسکتا ہے لیکن اس سے پہلے رکھنے سے پیاز خراب ہوجاتی ہے، اس لیے بہتر ہے کہ اسے کمرے کے درجہ حرارت پر ہی رکھا جائے۔ خربوزے کو فریج میں رکھنے سے اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ کم ہوجاتے ہیں، اس لیے اسے کمرے کے درجہ حرارت پر کھانا صحت مند ہے۔ خربوزے کو کاٹنے کے بعد تقریباً تین سے چار دن تک فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔

عام طور پر گھروں میں ڈبل روٹی کو فریج میں رکھا جاتا ہے، لیکن یہ غلط ہے۔ ڈبل روٹی کو کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنا چاہیے، کوشش کریں اسے جلد از جلد استعمال کرلیا جائے تاکہ فریج میں رکھنے کی ضرورت نہ پڑے۔ لہسن کو فریج میں رکھا جائے تو اس کا ذائقہ خراب ہو جاتا ہے، لہسن کے چھلے ہوئے جووں کو دس دن کے اندر اندر استعمال کر لیں۔ شہد کو فریج میں رکھنے سے اس کی ساخت خراب ہوجاتی ہے، اس میں دانے دانے آجاتے ہیں جو شہد کے ذائقے پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ شہد فریج سے باہر رکھنے سے زیادہ عرصے تک چل سکتا ہے۔ زیادہ تر افراد ٹماٹروں کو فریج میں رکھتے ہیں لیکن اس سے اس کا ذائقہ خراب ہوجاتا ہے، ٹماٹروں کو فریج میں رکھنے سے یہ میٹھے ہو جاتے ہیں۔بہتر ہے اگر ٹماٹر چھیل بھی لیے ہوں تو انہیں فریج میں نہ رکھیں اور استعمال کرلیں۔

 موبائل فون کا باقاعدگی سے استعمال سے

 امراضِ قلب کے بڑھنے کا خدشہ!

ایک حالیہ تحقیق کے مطابق مسلسل موبائل فون کے استعمال سے امراضِ قلب کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ محققین کے مطابق موبائل فون کا باقاعدگی سے استعمال دل کی بیماریوں کے خطرات کو بہت زیادہ بڑھا سکتا ہے، بالخصوص ایسا ان افراد میں زیادہ ہوتا ہے جو سگریٹ نوشی کرنے کے علاوہ ذیابیطس کے مرض میں بھی مبتلا ہوں۔کینیڈین جرنل آف کارڈیالوجی میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ کے مطابق مسلسل موبائل فون کے استعمال سے نیند کی کمی اور دماغی صحت متاثر ہوتی ہے جو کہ امراضِ قلب کے خطرات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔سائنسدانوں کے مطابق عہد ِجدید میں موبائل فون کا بڑھتا ہوا استعمال عالمی سطح پر بیماریاں بڑھنے کا سبب بن رہا ہے اور پبلک ہیلتھ کی کوشش کو متاثر کرسکتا ہے۔اس تحقیق کے مصنف ڈاکٹر ژیان ہوئی کن کے مطابق سیل فونز ریڈیو فریکوئنسی برقی مقناطیسی فیلڈز کا اخراج کرتے ہیں جو انسانی اعضاء کے پیچیدہ نظام خاص کر دل اور خون کی شریانوں میں خلل ڈال سکتے ہیں جو جسم کے اسٹریس کے ردعمل کو کنٹرول کرتے ہیں۔

موبائل فون کا استعمال اور دماغ کا کینسر؟

ماضی میں کچھ سائنسی تحقیقات میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال دماغی کینسر کا باعث بن سکتا ہے لیکن اب حال ہی میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موبائل فون کے استعمال اور دماغی کینسر کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وائرلیس ٹیکنالوجی کے وسیع پیمانے پر استعمال کے باوجود دماغی کینسر کے کیسز میں اضافہ نہیں پایا گیا۔تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو اکثر لمبی فون کال کرتے ہیں یا ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے موبائل فون استعمال کرتے آ رہے ہیں، اُنہیں بھی دماغی کینسر کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔اس حالیہ تحقیق کے دوران 1994ء سے 2022ء کے دوران شائع ہونے والی 10 ممالک کے 11 محققین کی 63 تحقیقات کا مطالعہ کیا گیا جن میں آسٹریلوی حکومت کی ریڈی ایشن پروٹیکشن اتھارٹی کے ماہرین بھی شامل تھے۔تحقیق کے شریک مصنف اور نیوزی لینڈ کی یونیورسٹی آف آکلینڈ میں کینسر کے وبائی امراض کے پروفیسر مارک ایلوڈ نے بتایا کہ موبائل فونز، ٹیلی ویژن اور دیگر ڈیوائسز میں استعمال ہونے والی ریڈیو فریکوئنسی سے دماغی کینسر کا خطرہ بڑھنے کے شواہد نہیں ملے۔محققین نے اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

شہد کے ساتھ کون سی چیزیں نہیں کھانی چاہئیں؟

شہد میں قدرتی مٹھاس ہے جس میں قدرت نے شفا رکھنے کے ساتھ ساتھ بے شمار فوائد رکھے ہیں۔اسے مکھیوں کے چھتے سے حاصل کیا جاتا ہے جو مختلف پھولوں کا رس چوس کر شہد بناتی ہیں۔شہد وٹامن بی، کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم کے ساتھ چینی (فرکٹوز اور گلوکوز) کا بھرپور ذریعہ ہے جب کہ اس میں اینٹی آکسیڈینٹ بھی بھاری مقدار میں پایا جاتا ہے۔شہد کو لوگ مختلف طریقے سے کھاتے ہیں لیکن شہد کو مندرجہ ذیل چیزوں کے ساتھ نہیں کھانا چاہیے۔

شہد اور گرم پانی: ماہرین کی جانب سے شہد کو گرم پانی یا پانی میں ابال کر پینے سے منع کیا گیا ہے کیونکہ جب شہد کو گرم کیا جاتا ہے تو وہ اپنی خاصیت کھو دیتا ہے جس کی وجہ سے آپ کا پیٹ خراب ہو سکتا ہے۔

شہد اور لہسن: ماہرین شہد کو لہسن کے ساتھ استعمال کرنے سے سختی سے منع کرتے ہیں جو کھانا ہضم کرنے میں مشکلات پیدا کر سکتا ہے اور ساتھ ہی پیٹ میں گیس کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

شہد اور کھیرا: ماہرین کے مطابق کھیرا اور شہد دو مختلف تاثیر والی غذائیں ہیں، کھیرا قدرتی طور پر ٹھنڈی اور شہد گرم تاثیر رکھتا ہے، اگر ان دونوں کو ملا کر کھایا جائے تو یہ آپ کے پیٹ کو خراب کرسکتا ہے۔

شہد اور گھی: شہد اور گھی ایک دوسرے سے مختلف خصوصیت کے حامل ہوتے ہیں جنہیں ایک ساتھ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ بھی آپ کو پیٹ کے مسائل سے دوچار کرسکتے ہیں۔

پاکستان 2026ء تک اپنا ایسٹروناٹ خلا میں بھیجنے میں کامیاب ہو جائے گا!

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ امید کرتا ہوں کہ پاکستان 2026ء تک اپنا ایسٹروناٹ خلا میں بھیجنے میں کامیاب ہوجائے گا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2026ء تک اپنا ایسٹروناٹ خلا میں بھیجنے میں کامیاب ہو جائے گا اور امید کرتا ہوں کہ سپارکو اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے پاکستان کو لیڈنگ ملک بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دور میں جدید ٹیکنالوجی کے بغیر ترقی ممکن نہیں، جو ملک جدید ٹیکنالوجی میں پیچھے رہے وہ ڈویلپمنٹ میں پیچھے رہ جائیں گے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سب سے پہلے 1960ء کے بعد اسپیس پروگرام شروع کیا، خیال تھا کہ پاکستان اس سیکٹر میں ایشیا کا لیڈنگ ملک ہوگا لیکن بدقسمتی سے اسپیس ٹیکنالوجی میں ہم اپنی برتری قائم نہ رکھ سکے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دیکھتے دیکھتے جو ممالک ہم سے پیچھے تھے وہ آگے نکل گئے۔ ہم نے جن شعبوں میں پالیسی کو جاری رکھا وہاں کامیاب ہوئے۔ ہمسایہ ملک کو فوری جواب دے کر پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔انہوں نے مزید کہا کہ نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں نیشنل کمٹمنٹ میں تبدیلی نہیں آئی تو ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔

7

مزید :

ایڈیشن 1 -