مؤثر اور خوشگوار زندگی کے بنیادی اصولوں کا علم حاصل کرنے کیلیے آپ کو کسی پیشہ وارانہ تعلیم یا ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کی ضرورت نہیں 

Sep 29, 2024 | 10:38 PM

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط: 2
اس کتاب میں خوشی و مسرت کے حصول کے لیے ایک نہایت ہی مفید، مؤثر بلکہ دلچسپ اور خوشگوارطریقہ بتایا گیاہے، اسی طریقے کا انحصارآپ کی اس ذمہ داری پر ہے جو آپ نے خوشی و مسرت کے حصول میں اپنے لیے مقرر کر لی ہے اور اس طریقے کا انحصار آپ کی اس خواہش اور تمنا پر بھی ہے جس کے تحت موجودہ لمحے میں آپ اپنے لیے خوشی و مسرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ایک نہایت ہی آسان اور سادہ فہم طریقہ ہے۔ اگر آپ خود کو ایک صحت مند اور خوش باش انسان سمجھتے ہیں تو پھر ممکن ہے کہ آپ اس طرح سوچیں: ”میں بھی یہ کتاب تصنیف کر سکتا تھا۔“ آپ کا خیال بالکل درست ہے۔ ایک مؤثر اور خوشگوار زندگی کے بنیادی اصولوں کا علم حاصل کرنے کے لیے آپ کو کسی پیشہ وارانہ تعلیم یا ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہ ے۔ یہ اصول آپ کو کسی سکول میں نہیں پڑھائے جاتے اور نہ ہی آپ یہ اصول کسی کتاب کی مدد سے سمجھتے ہیں۔ آپ یہ اصول اس لیے سیکھتے ہیں کہ آپ خوشی و مسرت حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اس ضمن میں کچھ نہ کچھ کرنا چاہتے ہیں اور یہی کام میرے روزمرہ معمولات میں شامل ہے اور اسی کے ساتھ ساتھ اس ضمن میں دوسروں کی بھی مدد و معاونت کرتا ہوں۔
اس کتاب کا ہر باب اس طرح تحریر کیا گیا ہے کہ جیسے آپ کسی مشاورتی مجلس میں شریک ہیں۔ اس طریقے کا مقصد یہ ہے کہ آپ اپنی مدد کرنے کا زیادہ سے زیادہ موقع حاصل کر سکیں۔ اس کتاب میں آپ کی ذات میں موجود کمزوریوں، خامیوں، نقصان دہ اور ضرررساں عادات اور تاریخ انسان کے لحاظ سے ان کے متعلق واقعات کی نشاندہی کی گئی ہے اور جائزہ بھی لیا گیا ہے۔ اس امر پر زیادہ زور دیا گیا ہے کہ آپ کو یہ سمجھنے میں مدد دی جائے کہ آپ ان کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ ضررساں عادات اور رویوں کے جال میں کس طرح گرفتار ہوئے۔ مزیدبرآں آپ کی ذات میں موجود کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ وضرررساں عادات میں شامل مخصوص رویوں اور طرزہائے عمل کو بھی مفصل طو رپر بیان کیا گیا ہے۔
ہم آپ کی ان عادات کی جن اقسام کے بارے ذکر کر رہے ہیں۔ وہ روزمرہ کے وہ افعال اور معمولات ہیں، جنہیں معاشرے میں قطعی قبولیت کا درجہ حاصل ہے لیکن درحقیقت یہ افعال اور معمولات آپ کی خوشی و مسرت کے لیے نقصان دہ اور ضرررساں ہیں۔ روزمرہ معمولات زندگی کے دوران جس اعصابی اضطراب اور تناؤ کا شکار ہم رہتے ہیں، وہ اس صورتحال کی بہترین مثال ہے۔ آپ کی ذات میں موجود کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ ضرررساں عادات کا جائزہ لینے کے علاو ہ ہم ان وجوہات پر بھی نظر ڈالیں گے جن کے باعث ہم ان کمزوریوں، خامیوں اور بدعادات میں گرفتار ہو جاتے ہیں اور ہماری زندگیوں سے خوشی و مسرت کا عنصر خارج ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ہمیں آپ کے نفسیاتی مدافعتی نظام پر گہری نظر رکھنا پڑتی ہے جسے آپ اپنی کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ عادات کو ترک کرنے کے بجائے انہیں برقرار اور قائم رکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اس مرحلے پر اس سوال کا جواب دینے کی کوشش مقصود ہے کہ ”میں اپنی ذات میں موجود کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ و ضرررساں عادات سے نجات حاصل کرنے کے لیے کیا طریقہ اختیار کرتا ہوں؟“ اور ”اگر یہ کمزوریاں، خامیاں اور نقصان دہ عادات میرے لیے ضرررساں ہیں تو پھر کب میری ذات کے اندر کیوں موجود ہیں؟“ جب آپ اپنی ہر کمزوری، خامی اور نقصان دہ وضرررساں عادت کا جائزہ لیتے ہیں تو بلاشبہ آپ کو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ ان میں سے ہر عنصر آپ کے لیے یکساں نقصان دہ اورغیرمفید ہے۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزیدخبریں