تشدد کا شکارہونے والی بچی کی حقیقی خالہ کو گرفتار کرلیاگیا
لاہور(کرا ئم سیل )سبزہ زار کے علاقے میں تشدد کا شکارہونے والی لے پالک بچی کے ماں باپ وفات پا چکے ہیں،گڑیوں کے ساتھ کھیلنے والی عمرمیں رمیزہ نے وہ دکھ جھیل لیے جو غربت اور بدنصیبی نے اس کا مقدربنا دئے تھے، جناح ہسپتال میں دوران علاج وہ اپنے زخموں کو دیکھ دیکھ کر روتی رہی ،اس کی حالت دیکھ کرڈاکٹراورمریض بھی افسردہ ہو گئے۔ بچی نے بتایا ہے کہ گھرکا مالک اوراس کی بیگم مجھ سے سارا دن کام کرواتے تھے، جب تھک جاتی تو سونے بھی نہ دیتے ۔مجھے نیندکی حالت میں بھی پائپ کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا اورمجھے گھرسے باہرجانے کی اجازت نہ تھی ۔ پولیس نے بچی کی حقیقی خالہ کو گرفتار کرلیا جس نے بچی کو 20ہزار روپے میں فروخت کیا تھا۔ 8سالہ رمیزہ کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ثمینہ کوثر اورمحمدامین کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر چائلڈپروٹیکشن بیورو فیاض احمدبٹ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔