با اثر افراد نے پولیس سے مل کر غریب کے گھر کا سامان پھینک دیا ،متاثرہ خاندان دفتر ،پاکستان، پہنچ گیا
لاہور(بلال چودھری)غازی آباد پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کی پنجاب پولیس کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے تاج پورہ سکیم کے علاقہ میں با اثر افراد کے ساتھ ملکر غریب کے گھر کا سامان گھر سے باہر پھینک دیا ،خواتین کے ساتھ بد تمیزی کرتے ہوئے ان کو دھکے دیئے ،بعد ازاں اہل علاقہ کے اکھٹے ہونے پر پولیس اہلکار موقع سے فرار ہو گئے۔متاثرہ خاندان اور اہل علاقہ پولیس گردی کے خلاف فریاد لیکر دفتر" پاکستان" آ گئے ۔پولیس اہلکار با اثر افراد کی پشت پناہی کر کے ہمارے گھر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں متاثرہ خاندان کا الزام ۔ نمائندہ" پاکستان" سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کے سربراہ عمران اشرف اس کے بھائی عدنان اشرف اور فرحان اشرف جبکہ اہل علاقہ محمد زاہد اور محبوب نے یہ موقف اختیار کیا کہ وہ عرصہ 12سال سے تاج پورہ سکیم Eبلاک مکان نمبر 108نزد بٹ چوک کے رہائشی ہیں ان کے والد صاحب برطانیہ میں مقیم ہیں اور یہ مکان انہوں نے خود تعمیر کیا تھا اور ان کے والد صاحب کی ملکیت ہے ۔لیکن ان کا پھوپھی زاد بھائی عقیل اپنے با اثر دوستوں کے ساتھ ملکر ان کے مکان پر مبینہ طور پر قبضہ کرنا چاہتا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ 28اپریل کی شام کوعقیل اپنے 5 نامعلوم سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ان کے گھر میں آ یا اور گھر کے اوپر والے حصہ میں رہائش پذیر کرایہ دار اشفاق کی مدد سے انہوں نے مین گیٹ کو کھول لیا، گھر میں خواتین اور ان کا چھوٹا بھائی فرحان موجود تھا۔ان افراد نے گھر کے دروازے توڑے اور گھر کا سامان سڑک پر پھینکنا شروع کر دیا جس پو خواتین اور فرحان نے انہیں روکنے کی کوشش کی جس پر ملزمان نے انہیں زدو کوب کیا اور ان کے کپڑے پھاڑ دیئے ۔اہل محلہ نے پولیس کو 15پر کال کی جنہو ں نے موقع پر پہنچ کر ان افراد کو گرفتار کرنے کی بجائے معاملہ رفع دفعہ کروا دیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ بعد ازاں پولیس نے ملزمان سے مبینہ ملی بھگت کر کے ان کے خلاف گھر پر قبضہ کرنے کی جھوٹی ایف آئی آر نمبر 312\15 دفعہ 448\511 کے تحت درج کروا دی اور ان کو گرفتار کر کے حراست میں ایک روز تک رکھا ہے ہے ۔ انہوں نے پولیس حکام سے اپیل کی کہ وہ معاملے کی انکوائری کروائیں کیونکہ جن پولیس افسران کے پاس کیس کی تفتیش ہے وہ ملزمان کے ساتھ مل کر ان کے مکان پر قبضہ کروانا چاہتے ہیں ۔اس حوالے سے تھانہ غازی آباد میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔عقیل کی جانب سے مکان کی پاور آف اٹارنی دکھائی گئی جس پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اس کے علاوہ عمران اور عدنان کو ان کے والد نے جائیداد سے عاق بھی کر دیا ہے اس لیے پولیس کی جانب سے درست ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔جبکہ خواتین پر تشدد اور سامان باہر پھینکنے میں کوئی پولیس اہلکار ملوث نہیں تھا ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔