شرح خواندگی کے تناسب میں مرد‘ خواتین کی نسبت آگے ‘ صنفی امتیاز کا خاتمہ نہ ہوسکا
لاہور(رپورٹ : دیبا مرزا)پاکستان میں شرح خواندگی کے تناسب میں مرد خواتین کی نسبت آگے ہیں ، پاکستان میں اس وقت خواتین کا متعلقہ شعبہ جا ت میں ملازمتوں کا تنا سب 28 فی صد ہے ا ورخواتین ہر سال لاکھوں کی تعداد میں گریجویٹ کی ڈگریوں کے سا تھ ساتھ پروفیشنل ڈگریا ں حا صل کر تی ہیں لیکن متعلقہ شعبہ جا ت میں ملا زمتوں کے حصول میں دشواریوں کا سا منا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ صنفی امتیاز، بے روزگاری ،استحصالی رویہ اور ملازمتوں کی کمی ہے ۔اس حوالے سے روزنا مہ ’’پاکستان ‘‘سے خصو صی گفتگو کر تے ہو ئے خواتین ما ہر تعلیم بشریٰ بٹ، بیگم ،میرا فیلبوس نے اپنے خیالات کا اظہا ر کیا ۔بشریٰ بٹ اور میرا فیلبوس نے کہا کہ آج کے دور میں خواتین کسی بھی طور مردوں سے پیچھے نہیں ہیں لیکن اس کے با وجود پاکستان میں شرح خواندگی کے تناسب میں مرد خواتین کی نسبت آگے ہیں لیکن خواتین تعلیم کے میدان میں اپنا لو ہا منوا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ مو جو دہ دور کی عورت با ہمت ہو نے کے سا تھ ساتھ مضبو ط اعصاب کی ما لک ہے لیکن اس کے با وجود ا سے آج بھی صنفی امتیا ز کا سا منا ہے جس کی و جہ سے وہ دبا و کا شکا ر ہو کر پیچھے رہ جا تی ہے انہوں نے کہا کہ حکو متی کو ششوں کے ساتھ خواتین کو بھی مزید محنت کر نی چا ہیے اور آگے بڑھنا چا ہیے کیو نکہ وقت کے ساتھ ان کے لئے موا قع بھی بڑھتے جا رہے ہیں اب یہ خواتین پر منحصر ہے کہ وہ ان مواقعوں کو کس طرح حا صل کر تی ہیں ،ما ہر تعلیم انجم ضیاء نے کہا کہ خواتین تو محنتی ہیں اور کام بھی کر نا چا ہتی ہیں لیکن جب تک ملکی حا لات بہتر نہ ہوں اور مواقع نہ ملیں پھر ان پرو فیشنل ڈگریوں کا فا ئدہ نہیں۔جبکہ خواتین کی فلا ح وبہبود کے لئے کام کر نی والی صوبا ئی وزیر ذکیہ شا ہنوا ز ،اور حمیدہ وحید الدین نے کہا کہ حکو متی جا نب سے خواتین کو ملاز متوں میں 25 فی صد حصہ دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ان کو مردوں کے شا نہ بشانہ کااام کر نے کے بے شمار مواقع فراہم کئے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہما رے معاشرے میں خواتین کا ایک اہم مقا م ہے اور معاشرے کی ترقی ان کی شمو لیت کے بغیر نا ممکن ہے ،مسلم لیگ( ن) کی حنا بٹ،مدیحہ رانا نے کہا کہ خواتین کے لیے ایک مخصوص کوٹہ ملازمتوں میں بھی رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم 10 برس پیچھے نظر دوڑائیں تو معلوم ہو گا کہ آج کی عورت کو کتنی آزادہے اور وہ ملازمتوں میں مردوں کے برابر آرام اور مطمئن طریقے سے کام کر رہی ہے ۔