ایل ڈی اے ون ونڈو سیل کے باوجود سائلوں کے مسائل حل نہ ہو سکے

ایل ڈی اے ون ونڈو سیل کے باوجود سائلوں کے مسائل حل نہ ہو سکے
ایل ڈی اے ون ونڈو سیل کے باوجود سائلوں کے مسائل حل نہ ہو سکے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(اقبال بھٹی)لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا2010میں کروڑوں روپے سے تیار کیا جا نے والا ون ونڈو سیل عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو گیا۔سائل پریشان اور خوار دنوں کا کام مہینوں میں بھی نہیں ہو رہا ۔ تفصیلات کے مطا بق ون ونڈو سیل عوام کی سہولت کیلئے بنایا گیا تھا تاکہ رشوت ستانی کا بازار ختم ہو سکے مگر ایک نیک مقصد سے بنائے گئے ون ونڈو سیل نے سائلوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔ون ونڈو پر موجود ایک آدمی نے بتایا کہ ونڈو پر درخواست دینے کے بعد 15دن یا اس سے زیادہ کا وقت دیا جاتا ہے جب پندرہ دن کے بعد ونڈو پر دوبارہ آتے ہیں تو جواب میں لکھا ہوتا ہے کہ جس رقبہ پر آپکی ایلوکیشن ہوئی تھی ریونیوریکارڈ کے مطابق آپکا رقبہ کینسل ہو چکا ہے۔حالانکہ پلاٹ پہلے بھی تین دفعہ ٹرانسفر ہو چکا ہے۔ ایک سائل نے بتایا کہ میں نے اپنا پلاٹ آج سے ڈیڑھ سال پہلے خریدا تھا اس وقت میں نے این او سی بھی حاصل کیا تھا ڈبل ایگزمپشن کی رپورٹ بھی کرائی تھی۔ ایل اے سی کی تمام رپورٹیں بھی کرائی تھی اور میں اب پلاٹ بیچ رہا ہوں، مجھے کہا جا رہا ہے کہ تمام رپورٹیں دوبارہ کروانی ہوں گی۔ایک اور سائل نے بتایا کہ میں نے پرائیویٹ سکیم کا نقشہ جمع کروایا تھا مگر مجھے ابھی تک اس کا چالان نہیں مل سکا، اس سلسلے میں جب ایگزمپشن برانچ کے ایل ڈی اے حکام سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم بلاوجہ اعتراض نہیں لگا تے اس کیلئے ہم با قاعدہ بلڈنگ پیریڈ ،واجبات کی تصدیق،ملکیت کی تصدیق،ڈبل ایگزمشن ایل اے سی رپورٹ اور این او سی لازمی ہوتی ہے۔معلوم کرنے پر بتایا گیاکہ این او سی ایک سا ل تک قابل استعمال ہوتا ہے جس کے بعد نیا بنوانا پڑتا اور ہے تمام رپورٹیں دوبارہ کرانی پڑتی ہیں ۔جب نقشہ برانچ سے معلوم کیا گیا کہ تقشہ کیوں لیٹ ہوتا ہے تو ایل ڈی اے حکام نے بتایا کہ پرائیویٹ سکیموں کے نقشے کیلئے سی ایم پی سیل ٹیپا سیل اور ٹی پی سے رپورٹ لی جاتی ہے ۔