صولت مرزا سے تحقیقات ،جے آئی ٹی کی رپورٹ وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال
کراچی(اے این این) کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد کے قتل میں پھانسی کی سزا پانے والے مجرم صولت مرزا سے تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم( جے آئی ٹی )کی رپورٹ وفاقی وزارت داخلہ کو بھجوا دی گئی ۔ میڈیاکے مطابق سیکرٹری داخلہ سندھ نے وفاق سے جی آئی ٹی کے روبرو صولت مرزا کے انکشافات کے حوالے سے گائیڈ لائن دینے کی استدعا بھی کی ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صولت مرزا نے اپنے وڈیو بیان اور ایم کیو ایم پر جو الزامات لگائے تھے انکو دوہرایا ہے۔ رپورٹ میں صولت مرزا کے اعترافات اور انکشافات پر مزید کارروائی کرنے کے لئے بھی وفاق سے فیصلہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ نے اپنے لیٹر میں کہا ہے کہ سندھ حکومت وفاق کی ہدایات پر من و عن عمل کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق اپنے بیان میں صولت مرزا نے چند گرفتارملزموں سے تفتیش اور بعض اہم شخصیات کا بیان ریکارڈ کرنے کی درخواست کی ہے۔ دوسری جانب میڈیارپورٹ کے مطابق جی آئی ٹی کی رپورٹ میں سندھ کی جیلوں کو جرائم پیشہ عناصر کی نرسریز سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جیلوں کی بہتری کے لئے فوری طور پر اعلی سطحی کمیشن بنایا جائے، تمام پرانے مقدمات کی از سر نو تحقیقات کرائیں جائیں، تمام فلاحی تنظیموں کی چھان بین کی جائیں ، تمام ٹارگٹ کلرزکا پروفائل بنانے کے ساتھ اس کی مانیٹرنگ بھی کی جائیں۔ رپورٹ کے مطابق صولت مرزا نے تیرہ افراد کے قتل کا اعتراف کیا لیکن اسے صرف دو مقدمات میں سزا ہوئی باقی دیگر مقدمات کی تفتیش انتہائی ناقص تھی۔ رپورٹ میں 1998 میں میٹرک بورڈ کے چیئرمین اسماعیل میمن کے قتل کی ازسرنو تفتیش کی بھی سفارش کی گئی ہے ۔وزارت داخلہ رپورٹ کا جائزہ لے کرصولت مرزا کی پھانسی اوردیگرمعاملات پرفیصلہ کرے گی۔ واضح رہے کہ صدر ممنون حسین نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پرصولت مرزا کی سزائے موت پرعمل درآمد 30 دن کے لئے موخر کیا تھا جس کی معیاد 30 اپپریل تک ختم ہوگی۔