جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیخلاف درخواست تحریک انصاف کو فریق بننے کی اجازت
لاہور(نامہ نگارخصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی دھاندلیوں کے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے خلاف دائردرخواست پرپاکستان تحریک انصاف کو فریق بننے کی اجازت دیتے ہوئے وکلاء کو 7مئی کو حتمی بحث کے لئے طلب کر لیاہے، وفاقی حکومت نے کمیشن کے خلاف درخواستوں پر ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض عائد کر دیاہے۔جسٹس عائشہ اے ملک نے تحریک انصاف کو درخواستوں میں فریق بنانے اور جوڈیشل کمیشن کو کام سے فوری روکنے کے لئے دائر متفرق درخواستوں پر سماعت شروع کی تو تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کے وکلاء مظہر جوئیہ اور بختیار قصوری نے موقف اختیار کیا کہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات تحریک انصاف کا مطالبہ ہے اور جوڈیشل کمیشن بھی تحریک انصاف کے مطالبے پر ہی بناہے، کمیشن کی تشکیل آئینی اور قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھ کر ہی کی گئی ہے، اس لئے تحریک انصاف کا اس مقدمے میں موقف سنا جانا لازمی ہے، کمیشن کی تشکیل کے خلاف درخواست دائر کرنے والے وکیل اے کے ڈوگر نے کہا کہ تحریک انصاف کو فریق بنانے میں انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے جس پرعدالت نے تحریک انصاف کو فریق بننے کی اجازت دے دی ، وفاقی حکومت کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل محمد زکریا شیخ نے کمیشن کی تشکیل کے خلاف دائردرخواستوں پر ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون کی درخواست پر آئین کے تحت صدارتی آرڈیننس کے ذریعے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا ہے ، آئندہ دنوں میں کمیشن کی تشکیل سے متعلق قانون سازی کے لئے معاملے اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا، لاہور ہائیکورٹ کو ان درخواستوں پر سماعت کا اختیار نہیں ہے، عدالت نے مختصر سماعت کے بعد فریقین کے وکلاء کو7مئی کیلئے حتمی بحث کے لئے طلب کر لیاہے۔
تحریک انصاف فریق